اسلام آباد(این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی مہم میں مزیدتیزی لاتے ہوئے مزید بنکوں اور بڑے اداروں سے رابطہ کیاہے تاکہ ان اداروں کے ملازمین کی ایک بڑی تعداد کو ٹیکس نظام کے دھارے میں لایا جا سکے ۔ملا قاتوں کا یہ سلسلہ چیئر مین ایف بی آر طارق محمود پا شا کی خصوصی ہدایت پر شروع کیا گیا ہے جس کے تحت ٹیکس گذاروں سے ملا قات کر کے انہیں ٹیکس نظام میں شامل ہو نے کے فوائد سے آگاہ کر کے انہیں ٹیکس گوشوارے جمع کرانے پر قائل کیا جائے گا۔
اس سلسلہ میں جمعہ کے روز ایف بی آر کے فسلیٹیشن اینڈ ٹیکس پیئرز ایجو کیشن (FATE) ونگ کے ایک وفد نے ممبر فیٹ ایف بی آر محترمہ نوشین جاوید امجد کی قیادت میں کراچی میں یو نائیٹڈ بنک لمیٹڈ کی صدر سیما کامل، فیصل بنک کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر یوسف حسین اور آغا خان میڈیکل کالج کے انسانی وسائل کے شعبہ کی نائب صدر کیرل آریانو اور پروفیسر و ڈین میڈیکل کالج ڈاکٹر پرویز اقبال سے الگ الگ ملا قاتیں کیں اورا نہیں ایف بی آر کی ٹیکس گزار رابطہ مہم کے چیدہ چیدہ خدوخال سے آگا ہ کیا۔ممبر فیٹ ایف بی آر نو شین امجد نے ملا قاتوں میں بڑے اداروں کے ملازمین کی جانب سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ان فوائد پر بات کی جو ٹیکس گزاروں کو گوشوارے جمع کرانے کی صورت میں مختلف کاروباری سرگرمیوں،بنک ٹرانزیکشنوں اور جائداد و گاڑیوں کی خرید و فروخت اور ٹوکن کے حصول پر حاصل ہوتے ہیں۔انہوں نے بڑے اداروں کے ان ملازمین کو ٹیکس نظام کے دھارے میں لانے کے لیے تعاون اور مدد کی پیشکش کی جو قابل ٹیکس ادائیگی آمدنی ہونے کے باوجود ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرا رہے ہیں ۔ملا قاتوں میں اتفاق کیا گیا کہ ایسے تمام ملازمین جن کی سالانہ آمدنی قابل ٹیکس ادائیگی سلیب میں آتی ہے اور ان کی تنخواہ سے ٹیکس کٹوتی بھی ہو رہی ہے، کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے قائل کیا جا ئے گا اور اس اہم قومی فریضے کی ادائیگی میں انہیں تمام ترضروری مدد و معاونت فراہم کی جائے گی جس کی لیے ضرورت پڑنے پر ایف بی آر کی معاونت سے تربیتی نشستوں کا اہتمام کیا جائے گا۔