پشاور(این این آئی)خیبرپختونخواحکومت نے رواں مالی سال 2016-17کے دوران توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے صوبے کی تاریخ میں 10ارب روپے کے ریکارڈ اخراجات کئے جائیں گے جبکہ آئندہ مالی سال 2017-18میں ترقیاتی بجٹ کے تحت توانائی منصوبوں کے لئے ساڑھے پندرہ ارب روپے رکھے گئے ہیں۔اگلے سال سے صوبے میں پن بجلی کے 3مکمل ہونے والے بجلی گھروں سے 5ارب روپے سے زائد کی سالانہ آمدن شروع ہوجائے گی
۔یہ باتیں محکمہ توانائی وبرقیات کے ذیلی ادارے پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن( پیڈو)کے بورڈآف ڈائریکٹرزکی فنانس کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں کہی گئیں۔کمیٹی کا اجلاس زیرصدارت چیئرمین فنانس کمیٹی بورڈ آف ڈائریکٹرزفواد اسحٰق منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری توانائی وبرقیات غضنفرعلی،ڈپٹی سیکرٹری فنانس مس شاہانہ بی بی ،پیڈوچیف ایگزیکٹو اکبرایوب خان نے شرکت کی۔ اجلاس میں ادارے کے آئندہ مالی سال 2017-18کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 15 ارب روپے کے اخراجات بجٹ میں رکھے گئے ہیں جن میں مختلف چھوٹے،درمیانے اور بڑے توانائی منصوبوں کے اخراجات شامل کئے گئے ہیں۔کمیٹی کے ارکان نے سالانہ بجٹ اخراجات کی متفقہ طورپر منظوری دیتے ہوئے اسکی حتمی منظوری کے لئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی سفارش کی ہے۔واضح رہے کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بارتوانائی منصوبوں کی ترقی کے لئے ترقیاتی بجٹ میں15 ارب روپے کی خطیر رقم رکھی گئی ہے جوکہ موجودہ حکومت کے دور میں ریکارڈ اخراجات ہونگے اور مختلف منصوبوں سے آئندہ سال سے اربوں روپے کی آمدن بھی شروع ہوجائے گی۔اسکے علاوہ پیہورپاورپلانٹ سے بھی اگلے سال سے1.3ارب روپے کے بقایاجات موصول ہونے کی توقع ہے ۔