کراچی (این این آئی) اسٹیٹ بینک بھی حکومت کی مہنگے قرضوں کی پالیسی سے نالاں ہے۔ قرضوں کا حجم 22 ہزار 461 ارب روپے ہوگیا ہے۔ سرکار کو قرضوں سے نجات اور برآمدات بڑھانے کا مشورہ دیاہے۔حکومت کی طرف سے
مہنگے بیرونی قرضوں پر اسٹیٹ بینک نے بھی تشویش کا اظہار کیاہے۔اسٹیٹ بینک کی سالانہ رپورٹ 2015۔16 کے مطابق گزشتہ مالی سال قرضوں میں 2615ارب کا اضافہ ہوا۔مجموعی حجم 22ہزار461ارب تک پہنچ گیا۔حکومت کے ذمہ اندرونی قرضے 13625 ارب جبکہ بیرونی قرضے 5417 ارب روپے ہیں۔ آئی ایم ایف سے حاصل کردہ 633 ارب روپے
اس کے علاوہ ہیں۔ سرکاری اداروں نے بھی حکومتی ضمانت پر856 ارب کا قرضہ لے رکھا ہے۔گزشتہ سال مقامی بینکوں سے بھی 1400 ارب روپے قرض لیا گیا جبکہ قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 66 فیصد سے بھی بڑھ چکا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے حکومت کو مزید قرضوں سے اجتناب برتنے اور برآمدات بڑھانے کا مشورہ دیدیا۔