اسلام آباد (این این آئی)بیلاروس کی بڑی کمپنیوں کے ایک وفد نے بیلاروس چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین ولادیمر اولاخو ویچ کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور پاکستان کے نجی شعبے کے ساتھ کاروباری تعاون کو فروغ دینے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد میں توانائی، ٹیکسٹائل، آٹوموبائل، لاجیسٹک، زرعی و صنعتی مشینری، کیمکلز اور پیٹرو کیمکلز، تیل و گیس اور کلاتھ و فٹ ویئر تیار کرنے والی کمپنیوں کے نمائندگان شامل تھے۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بیلاروس چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین ولادیمر اولاخو ویچ نے کہا کہ بیلاروس اعلیٰ ٹیکنالوجی والا ملک ہے اور پاکستان بیلاوس کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعلقات قائم کر کے اپنی معیشت کیلئے متعدد فوائد حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے مابین سیاسی سطح پر انتہائی شاندار تعلقات قائم ہیں یہی وجہ ہے کہ بیلاروس کے صدر بھی اس موقع پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ عمدہ سیاسی تعلقات کو دونوں ممالک کے مابین مضبوط تجارتی و اقتصادی تعلقات میں تبدیل کیا جائے جس سے دونوں کیلئے زیادہ فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔ اس موقع ہیوی ڈیوٹی گاڑیوں، ٹرکوں، ٹریکٹرز اور زرعی مشینری سمیت بیلاروس کی متعدد مصنوعات کے بارے میں ویڈیو پریزنٹیشنز بھی دی گئیں جن کو بہت سراہا گیا۔ اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس نے 1960میں ٹریکٹرز کی درآمد اور اسمبلی کیلئے باہمی تعاون کا آغاز کیا تھا لیکن دونوں کی باہمی تجارت ابھی تک ان کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور اس میں بیلاروس کی زرعی مشینری سمیت دیگر مصنوعات کی عمدہ مانگ پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی وجہ سے بھی بیلاروس کے سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے عمدہ مواقع موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان توانائی، آٹوموبائل، صنعتی مشینری، فارماسوٹیکلز، ٹیکنالوجی کی منتقلی، سٹیل، فرنیچراور صحت و تعلیم سمیت دیگر شعبوں بھی میں تعاون کو فروغ دینے کی عمدہ صلاحیت موجود ہے لہذا دونوں ممالک تجارتی تعلقات کو بہتر کرنے کیلئے نجی شعبوں کے ساتھ خصوصی تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا کی دوسری سب سے بڑی اور کاروبار کیلئے ایک پرکشش مارکیٹ ہے لہذا بیلاروس کے سرمایہ کار پاکستان میں ہیوی ڈیوٹی گاڑیاں، بسیں ڈمپر ٹرک، کرینز، صنعتی مشینری اور دیگر اعلیٰ ٹیکنالوجی کی مصنوعات تیار کرنے کیلئے اپنے صنعتی یونٹس لگانے پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس فرٹیلائزر اور کیمکلز کے شعبے میں بھی کافی ایڈوانس ہے لہذا وہ اس شعبے میں اپنی ٹیکنالوجی اور مہارت پاکستان کے ساتھ شیئر کرے تا کہ پاکستان میں ان شعبوں کی پیداوار مزید بہتر ہو۔خالد اقبال ملک نے نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں کو دور کرنے پرتوجہ دیں جس سے باہمی تجارت کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک براہ راست بینک روابط قائم کرنے کی کوشش کریں کیونکہ بینکنگ چینلز کی عدم دستیابی باہمی تجارت کی راہ میں ایک اہم رکاوٹ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور بیلاروس باقاعدگی سے تجارتی وفود کا تبادلہ کرنے پر توجہ دیں جو باہمی تجارتی تعاون کو فروغ دینے کا سب سے بہترذریعہ ہے۔