اسلام آباد(آن لائن) فنانس بل 2016ء میں بنک اکاؤنٹ سے روزانہ 50000روپے نکالنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس نہیں ہو گا اور اس سے زیادہ ن کالنے پر 0.06فیصد حاصل کیا جا سکے گا،حکومت نے فنانس ایکٹ میں38ترامیم کروا دی ہیں جس میں انکم ٹیکس کے لئے 21ترامیم، سیلز ٹیکس کے لئے 15ترامیم اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے لئے21ترامیم کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق فنانس ایکٹ2016ء میں مجموعی طور پر 38ترامیم کی گئی ہیں جس میں اثاثوں پر ٹیکس عائد کرنے کے لئے سٹیٹ بینک کا وفد ٹیکس کا تعین کرے گا اور اس ترامیم سے قبل کمشنر انکم ٹیکس ایف بی آر کی ذمہ دار تھی۔ اسی طرح متنازعہ ترمیم آف شور کمپنیوں کے حوالے سے واپس لیا جا چکا ہے اور کمشنرز کو اختیارات دیئے گئے ہیں کہ 10سال ٹیکس نادہندگان کو نوٹس جاری کرے گی۔ اس طرح 5سے قبل ٹیلس نادہندگان کو نوٹس جاری نہیں کیا جا سکے گا۔ کمشنرز ایف بی آر کو اختیارات دیئے گئے ہیں کہ کمشنر اپیل کے فیصلے سے قبل مجموعی ٹیکس کا25فیصد ٹیکس وصول کر سکے گا۔ ترامیم کے ذریعے غیر ملکی ٹی وی فلموں سے ایڈوانس ٹیکس حاصل نہیں کیا جائے گا اور پاکستانی میڈیا چینل پر مزید ایڈوانس ٹیکس شامل کئے گئے ہیں۔اور کیبل فیس میں کمی کی جائے گی۔ فنانس بل 2016ء میں بنک اکاؤنٹ سے روزانہ 50000روپے نکالنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس نہیں ہو گا اور اس سے زیادہ ن کالنے پر 0.06فیصد حاصل کیا جا سکے گا۔ اسی طرح شرعیہ شکایات کمپنیوں پر ٹیکس میں 2فیصد کمی لائی گئی ہے اور آئندہ 2سالوں میں ایک ایک فیصد کم کی اجائے گا۔ ہوائی جہاز کی لیز پر حاصل کرنے پر سیلز ٹیکس عائد نہیں ہو گی اور ٹی وی انٹرنیٹ پر سیلز ٹیکس پر5فیصد کمی ہو گی۔ اسی طرح دوسرے بنیادی چیزوں پر 5فیصد ٹیکس کم کیا جائے گا۔