اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2016-17میں توانائی کے شعبے کیلئے سب سے زیادہ 130ارب روپے مختص کر دیئے ہیں ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ بجٹ میں توانائی کے شعبے کے لیے سب سے زیادہ 130 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دیامر بھاشا ڈیم کے لیے 32 ارب روپے ٗ داسو ڈیم کے لیے 42 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ جون 2018 تک نیشنل گرڈ میں 10 ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہو جائے گی۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ وفاقی بجٹ میں خیبر پختونخوا میں تعمیر کئے جانے والے داسو ڈیم کے لئے 42 ارب روپے مختص کئے گئے ۔نیلم جہلم ہائیڈل کے لیے 61 ارب روپے رکھے گئے۔ ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے کے 3 منصوبوں کیلئے 60 ارب رکھنے کی تجویز ہے۔ دیامر بھاشا ڈیم کیلئے 32 ارب روپے رکھے گئے۔ تربیلا چوتھے توسیعی منصوبہ کے لیے 16 ارب مختص کئے گئے۔ چشمہ نیو کلیئر تھری اور فور کیلئے 22 ارب رکھنے کی تجویز ہے۔ گومل زام ڈیم کیلئے 2 ارب ، کچھی کینال کیلئے 5 ارب مختص کئے گئے ۔ اٹامک انرجی کمیشن کیلئے 27 ارب 56 کروڑ رکھنے کی تجویز ہے۔ بلوچستان میں 100 چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے لئے 20 ارب روپے رکھے گئے۔ بجٹ میں ست پارہ ڈیم، نائے گاج ڈیم کی تعمیر کے لئے بھی فنڈ رکھے گئے۔ حکومت توانائی کے شعبے کو 157 ارب روپے فراہم کرے گی ۔ پاور سیکٹر 253 ارب روپے کے فنڈز کا خود بندوبست کرے گا۔ واپڈا کے توانائی منصوبوں کیلئے 130 ارب روپے مختص۔ پانی کے منصوبوں کیلئے واپڈا کو 31 ارب روپے ملیں گے۔ پن بجلی کے منصوبوں کے لیے 119 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔