لندن(نیوز ڈیسک)عالمی سطح پر تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے باعث تیل سے مالا مال خلیجی ممالک کے سرکاری قرضے 2020ء4 تک دگنے ہو جائیں گے۔کویت فنانشیلسینٹر کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث تیل پیدا کرنے والے خلیجی ممالک سرکاری قرضوں کے تلے دبے جا رہے ہیں۔ 2020ء4 تک 6خلیجی ریاستوں کے سرکاری قرضے دگنے ہو جائیں گے جبکہ ان کے اثاثے ایک تہائی گرنے کا خدشہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2015میں ان ممالک کو 160ارب ڈالر مالی خسارے کا سامنا ہوا تھا جبکہ رواں سال 159ارب ڈالر مالی خسارے کا خدشہ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2012میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کے باعث خلیجی ریاستوں کا منافع 220ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھاجبکہ آئندہ پانچ سالوں کے دوران ان ممالک کے سرکاری قرضوں میں 59فیصد اضافے کا امکان ہے۔