لاہور (نیوز ڈیسک )عرب لائٹ خام تیل کی قیمت 25ڈالر فی بیرل کم ہو گئی ہے جس کے باعث پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں8روپے سے 13روپے تک کمی آنے کا امکان ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عرب لائٹ خام تیل کی قیمت میں25ڈالر فی بیرل کمی پاکستانیوں کے لئے بھی خوش آئند ہے کیونکہ اس سے پاکستان میں پٹرول 9روپے ، ہائی سپیڈ ڈیزل پونے 9روپے سستا ہونے کا امکان ہے۔مٹی کا تیل 9روپے 77پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل 8رروپے 55پیسے سستا ہوسکتا ہے۔عالمی منڈی میں پیٹرول پاکستان میں پینے والے پانی کی بوتل سے بھی سستا ہو گیا۔میڈ یا رپورٹس کے مطابق عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت کمی کے بعد 30ڈالر 31سینٹ فی بیرل ہو گئی ہے جس سے عالمی منڈی میں فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 39روپے ہو گئی ہے۔پاکستان میں آدھے لیٹر پانی کی قیمت 25روپے ہے۔نجی نیوز چینل کے مطابق عالمی منڈی میں آدھے لیٹر پیٹرول کی قیمت 19روپے تک پہنچ گئی ہے۔ڈیزل کی قیمت پیٹرول سے بھی سستی ہو گئی اور 31روپے فی لیٹر کی سطح پر آگئی۔عالمی منڈی میں آدھے لیٹر ڈیزل کی قیمت 15روپے50 پیسے ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا امکان ہے۔عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں کم ہو کر 12 سال پرانی قیمت پر پہنچ گئی ہیں۔ اس وقت خام تیل کی قیمت 32.16 ڈالر فی بیرل ہے۔ اگر اِن قیمتوں کا موازنہ 11 سال پہلے یعنی 2004 سے کیا جائے تو یقیناً عوام کی حیرانی اور پریشانی دونوں میں ہی اضافہ ہوجائے گا۔لیکن یہ حقیقت ہے کہ سال 2004 میں بھی عالمی منڈی میں خام تیل کی وہی قیمت تھی جو آج 2016ء کے اوائل میں ہے۔ لیکن اِس سے بھی مزے کی بات یہ ہے کہ سال 2004 جنوری میں پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 32.50 روپے تھی۔ جبکہ اس وقت یہ قیمت 76.26 روپے فی لیٹر پر پہنچ چکی ہے۔اگر اس فرق کا حساب لگایا جائے تو معلوم ہوگا کہ حکومت عوام سے فی لیٹر پیٹرول پر 44 روپے زائد وصول کررہی ہے کیونکہ خام تیل کی بین الاقوامی قیمت کے فرق سے اب پیٹرول کی قیمت 32.16 روپے ہونی چاہیے۔ کیونکہ یہ 12 سال پرانی قیمت ہے جس پر حکومت کو یقینا ٹیکس بھی ملتا تھا۔ ماہرین کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 30 ڈالر سے بھی نیچے آنے کا امکان ہے۔ لیکن اِس بات پر ہماری توجہ ا±س وقت تک نہیں جائے گی جب تک عالمی منڈیوں میں گرتی قیمتوں کے مطابق پاکستان میں بھی پیٹرول کی قیمت گرنا نہ شروع ہوجائے۔اب حال یہ ہے کہ جب قیمتیں بڑھانی ہوں تو حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یک مشت 5 سے 10 روپے بڑھا دیتی ہے۔ جبکہ قیمت کم کرنی پڑجائے تو جان نکل رہی ہوتی ہے۔ کبھی ایک روپیہ کم کرنے کی خبرآتی ہے تو کبھی 50 پیسے۔ آپ خود بتائیے کہ آپ نے کتنی بار سنا ہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 4 روپے، 5 روپے یا اِس سے زائد کی کمی کی ہو؟ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت سال 2015 میں 37 فیصد تک کم ہوئیں۔ جبکہ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں صرف 10 فیصد قیمتیں کم کیں۔