کراچی(نیوز ڈیسک)غیرملکیوں سمیت دیگر مختلف شعبوں کی سرمائے کے انخلا کا سلسلہ برقرار رہنے کے باوجود کراچی اسٹاک ایکس چینج میں طویل مدت کے بعد بدھ کو اتارچڑھاو¿ کے بعد غیرمتوقع طور پر تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے32000 سمیت5 حدیں بحال ہوگئیں، تیزی کے سبب 76.36 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں1 کھرب 24 ارب45 کروڑ16 لاکھ82 ہزار924 روپے کا اضافہ ہوگیا۔مارکیٹ ذرائع کا کہنا تھا کہ مذکورہ تیزی صرف ایک مقامی فنڈ کی جانب سے نمایاں خریداری کے سبب رونما ہوئی جو جاری حالات کے تناظر میں عارضی ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ سرمایہ کاری کے بیشترشعبے غیریقینی کیفیت سے دوچار ہیں ، کاروباری دورانیے میں مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز، دیگر ا?رگنائزیشنز اور بروکرز کی جانب سے 84 لاکھ59 ہزار290 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔اس دوران غیرملکیوں نے64 لاکھ14 ہزارڈالر، بینکوںومالیاتی اداروں6 لاکھ24 ہزاراور انفرادی سرمایہ کاروں نے14 لاکھ ڈالر کا انخلا کیا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس683.56 پوائنٹس اضافے سے 32392.92 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 425.62 پوائنٹس بڑھ کر 19079.06 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 1.20 فیصد زائد رہا اور19 کروڑ15 لاکھ33 ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 347 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں 265 کے بھاو¿ میں اضافہ، 65 کے دام میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔