اسلام آباد(نیوزڈیسک) بزنس مین پینل کے مرکزی رہنما اور ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر خرم سعیدنے کہا ہے کہ ڈیرہ بگٹی میں واقع زن گیس فیلڈ سے نامعلوم وجودہات کے سبب استفادہ نہیں کیا جا رہاجس میں سوئی گیس فیلڈ سے دگنی مقدار میں گیس موجود ہے جوتوانائی کا بحران ختم اور اگلے ایک سو سال تک تمام ملکی ضروریات پوری کر سکتی ہے۔زن فیلڈ سے گیس نکالی جائے توایران سے قدرتی یاقطر سے مائع گیس کی درامد کی ضرورت ختم ہو جائے گی، بھاری زرمبادلہ بچے گا اور سی این جی، فرٹیلائیزر اورپاور سیکٹرکا بحران ختم ہو جائے گا۔ملکی زخائر کی موجودگی میں درامدات پر زور دینا ملکی مفاد میں نہیں۔خرم سعید نے کہا کہ سوئی گیس 1955سے ملک کی 26 فیصدتوانائی کی ضروریات پوری کر رہی ہے مگر اس میں صرف دو کھرب مکعب فٹ گیس بچی ہے جبکہ ترکمانستان سے گیس کی درامد نا ممکن اور ایران سے گیس کی خریداری جوہری معاہدہ ہونے تک ممکن نہیں۔ مائع گیس کی قیمت قدرتی گیس سے سترہ گنا مہنگی ہے اسلئے ڈیرہ بگٹی میں اٹھارہ سال قبل دریافت ہونے والی زن گیس کو استعمال کرنا سب سے بہتر آپشن ہے جس میں زر مبادلہ کا انتظام یا غیر ملکی دباﺅ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ حکومت ملکی معیشت کو بچانے کے لئے گیس کی پیداوار کو یقینی بنانے کے لئے جارحانہ حکمت عملی اپنائے ورنہ ملک پتھر کے دور میں چلا جائے گا۔ پالیسی ساز مقامی وسائل کو نظر انداز کر کے درامدات کی طرف متوجہ ہو گئے ہیں جس پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔