جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

افغانستان سے درآمدہ کوئلے پر زائد ٹیکس وصولی پر جواب طلب

datetime 13  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت نے افغانستان سے درآمد کیے گئے کوئلے پر زیادہ ٹیکس وصول کرنے پر وزارت تجارت سے جواب طلب کر لیا ہے۔کمیٹی کے رکن عثمان کاکڑ نے قائمہ کمیٹی کو درخواست دی ہے کہ پاکستان میں جو کوئلہ دیگر ممالک سے درآمد ہو رہاہے وہ کراچی کے ذریعے آتا ہے، کراچی میں کوئلہ صرف ایک کمپنی درآمد کر رہی ہے اور اس پر ستر ڈالر فی میٹرک ٹن ٹیکس عائد کیا گیا ہے جبکہ افغانستان سے پینتیس کمپنیوں کے ذریعے کوئلہ درآمد کیا جاتا ہے لیکن اس پرطورخم بارڈر پر85 ڈالر فی میٹرک ٹن ٹیکس عائد کیا گیا ہے اس طرح پندھرہ ڈالر فی میٹرک ٹن کا فرق عائد کیا گیا ہے۔ اس اقدام سے کراچی کی مارکیٹ سستی ہو گئی ہے جبکہ افغانستان سے کوئلہ منگوالے والے درا?مد کنندگا ن کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس حکومتی اقدام سے ملک اور کاروبار کو نقصان ہو رہا ہے، اس کا نوٹس لیا جائے۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے وزارت تجارت کے سیکریٹری سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ حکام سے جلد از جلد اطلاعات حاصل کرکے کمیٹی کو ا?گاہ کریں تاکہ اس مسئلے پر مزید کارروائی کی جا سکے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ملک میں مختلف قوانین رائج ہیں، افغانستان سے کوئلے کی درآمد کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ اس سے درآمد کنندگان کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے بزنس مین کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ اگر ملک میں سرمایہ کار اور تاجر فرینڈلی ماحول بنایا جائے تو اس سے سرمایہ کاری ہو گی اور روزگار کے دروازے کھلیں گے۔ اس حوالے سے جب وزارت تجارت کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ کوئلے کی درا?مد کے مسئلے پر ایف بی آر سے جواب لے کر قائمہ کمیٹی کو بھیجا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…