جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن نے چاول کی بر آمدات کے اعداد و شمار جاری کردیئے

datetime 10  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک) رفیق سلیمان چیئرمین رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان نے مالی سال جولائی 2014تا جون 2015کے دوران چاول کی بر آمدات کے اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں جس کے مطابق باسمتی چاول کی بر آمدات 676,630میٹرک ٹن رہی جس کی مالیت 681,548,911ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال جولائی 2013تا جون 2014کے مقابلے میں مقدار کے حساب سے 8فیصد اور مالیت کے حساب سے 19فیصد زوال کا شکار رہی ۔ نان باسمتی چاول کی بر آمدات 3,054,680میٹرک ٹن رہی جسکی مالیت 1,167,152,157ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سا ل کے مقابلے میں مقدار کے تناسب میں 16فیصد اور مالیت کے تناسب میں 11فیصد بہتر رہی ۔ مالی سال جولائی 2014تا جون 2015کے دوران رائس ایکسپورٹ ٹریڈ کئی بحرانوں کا شکار رہی ۔ ہمارے لئے بڑی بد قسمتی ہے پاکستان ایک زرعی ملک ہونے کے با وجود کوئی مربوط زرعی پالیسی تاحال وضع نہیں کر سکا ۔ گزشتہ سال بین الاقوامی مارکیٹ میں چاول کی طلب میں کمی اور ر سد میں اضافے کا باعث چاول کی قیمتیں بے تحاشہ کمی کا شکار رہی جسکی وجہ سے پاکستان میں چاول کی ٹریڈ سے وابستہ افراد کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا ۔ انڈیا میں حکومتی سطح پر کسانو ں کو بے تحاشہ مراعات ملتی ہیں جبکہ پاکستان میں معاملہ اس کے برعکس ہے ہر سال پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث پاکستان کا کاشتکار تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے ۔ REAPبھی کاشتکار کی فلاح و بہبود چاہتی ہے اور اس کے لئے حکومت پاکستان سے درخواست کرتی رہی ہے کہ کسان کو مفت بیج ، مفت کھاد / فر ٹیلائزر ، مفت پانی بجلی فراہم کی جائے تاکہ پیداواری لاگت میں کمی آسکے اور پاکستانی رائس ایکسپورٹرز بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کے قابل ہوسکیں اس کے علاوہ REAPنے کسانوں کی آگاہی کے لئے حکومت کو تجاویز دی ہیں جس پر ابھی تک عمل در آمد نہیں ہوسکا ہے ۔ پاکستان میں چاول کے بر آمد کنندگان کو درپیش مسائل میں سے ایک بڑا مسئلہ بجلی اور پاور کی عدم فراہمی ہے ۔ کئی اہم انڈسٹریل علاقوں مثلا ہاکس بے انڈسٹریل ایریا میں کئی کئی گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے چاول کے کارخانے اپنی استعداد کے مطابق نہیں چل پارہے ہیں جسکی وجہ سے ایکسپورٹ کے ٹارگٹ حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا رہا ۔ اسوقت پاکستانی چاول کی بر آمدات کو کئی ممالک میں پابندی کا سامنا ہے ایران جوکہ باسمتی چاول کا بہت بڑا خریدار تھا اس نے چاول کی بر آمد پر پابندی لگائی ہوئی ہے جسکی وجہ سے پاکستانی باسمتی چاول ایک بہت بڑ ی مارکیٹ سے محروم ہوگیا جوکہ باسمتی چاول کی بر آمدات میں زوال کی ایک بہت بڑی وجہ رہی ۔ اسکے علاوہ میکسیکو میں جہاں پاکستانی چاول نے قدم جمالئے تھے مگر گزشتہ سال نا گریز وجوہات کی بناءپر پاکستانی چاول کی بر آمد پر پابند ی لگادی گئی ۔ حالانکہ پاکستانی سفیر کی دعوت پر میکسیکو کے اعلیٰ حکام کا وفد پاکستان کے دورے پر آیا تھا اور ہمارے چاول کے کارخانوں کا تسلی بخش دورہ کرنے کے باوجود میکسیکو کی حکومت نے پابندی نہیں اٹھائی ۔ جسکے لئے وزارت تجارت اور وزارت خارجہ کو چاہیئے کہ اس معاملے کو حل کرانے کے لئے مناسب اقدامات کریں ۔ چاول کی بر آمدات کو درپیش ایک اور بڑا مسئلہ اچھے بیج کی عدم فراہمی ہے ۔ ہمارے یہاں تحقیق کے میدان میں حکومتی اداروں کی کارکردگی صفر رہی ہے گزشتہ 15سے 20سالوں کے دوران ہمارے تحقیقاتی ادارے چاول کا اچھا بیج فراہم کرنے میں ناکام رہے جوکہ ہمارے لئے لمحہ فکر ہے ۔ حکومت پاکستان سے در خواست ہے کہ کالا شاہ کاکو اور ڈوکری کے تحقیقاتی اداروں میں REAPکے نمائندے شامل کئے جائیں تاکہ چاول کے لئے قابل ذکر تحقیقاتی کام ہوسکے چاول کے بر آمد کنندگان کو ایک اور اہم مسئلہ امن و امان کا بھی سامنا ہے ۔ آئے دن تاجر برادری اس حوالے سے مختلف مسائل اور جرائم پیشہ افراد کی طرف سے خوف و ہراس کا شکار رہی ۔ اسکے علاوہ حکومتی ادارے جو مختلف قسموں کے ٹیکس وصولی کے ذمہ دار ہیں انکی طرف سے بھی تاجر برادری کو ہراساں کرنے کی روایت ہمارے یہاں موجود ہے جسکی وجہ سے بہت لوگ اپنا کاروبار اور سرمایہ سمیٹ کر بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں ۔ آخر میں رفیق سلیمان چیئرمین رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان REAPنے اعلیٰ حکومتی اداروں (وزارت تجارت / وزارت خزانہ / وزارت داخلہ / وزارت خارجہ/ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ) سے پر زور اپیل کی کہ چاول کے ٹریڈ کو درپیش بحرانوں کے حل کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کریں ۔ اس سلسلے میں خصوصی طور پر ایک رائس بورڈ تشکیل کرنے کی تجویز زیر غور ہے جسمیں چاول سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی شامل ہو تا کہ چاول کی بر آمدات جو پچھلے کئی سالوں سے جمود کا شکار ہے اسکو ایک نئے عروج تک پہنچا یا جاسکے ۔
٭٭٭٭٭



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…