اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مقامی سطح پر گھی اور کوکنگ آئل کی تیاری پر 2 فیصد انکم ٹیکس عائد کردیا ہے جبکہ ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ (آر ای آئی ٹی) اسکیم کے تحت رہائشی عمارتوں کی تعمیر اور ڈیولپمنٹ کے لیے پراپرٹی کی فروخت سے حاصل ہونے والے منافع کو 2020 تک ٹیکس سے چھوٹ دے دی گئی ہے۔ایف بی آر نے فنانس ایکٹ 2015 اور یکم جولائی سے نافذ العمل ڈیوٹی اور ٹیکسوں کے نوٹی فکیشن جاری کردیے ہیں۔ ٹیکس دہندگان کے لیے ٹیکس گوشوارے بروقت جمع کرانے کو یقینی بنانے کے لیے بھی قانون میں ترامیم کی گئی ہے۔ جس کے تحت ا?ئندہ ٹیکس دہندگان کی جانب سے اگر 30ستمبر کی مقررہ تاریخ کے بعد انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے جائیں گے تو انہیں 25 فیصد انکم ٹیکس ادا کرنا پڑے گا، اس کے علاوہ انکم ٹیکس آرڈیننس میں شق 148 اے متعارف کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ویجیٹیبل گھی اور کوکنگ آئل مینوفیکچررز کے لیے مقامی سطح پر تیار ہونے والے کھانے کے تیل کی خریداری پر 2 فیصد انکم ٹیکس عائد ہوگا البتہ مقامی سطح پر تیار ہونے والے کھانے کے تیل پر یہ فائنل ٹیکس تصور کیا جائے گا۔اس کے علاوہ ٹائلز کی درآمد پر15 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے جبکہ بجلی کی تیاری میں استعمال ہونے والے فرنس آئل کی درآمد پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی7 فیصد سے کم کرکے 2 فیصد کردی گئی ہے، اس کے علاوہ آئندہ ٹیکس دہندگان کو ہر سال ستمبر میں ٹیکس گوشوارے جمع کرانا ہوں گے اور مقررہ تاریخ کے بعد ٹیکس گوشوارے جمع کرانے پر 25فیصد انکم ٹیکس عائد ہوگا۔