لاہور (نیوزڈیسک) پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کی نااہلی سے پاکستان سے یورپ کوآم کی برآمدات خطرے میں پڑ گئیں۔ تفصیلات کے مطابق یورپ نے پاکستان کو متنبہ کیا تھا کہ اگر رواں سیزن میں آم کی کھیپ فروٹ فلائی یا کسی اورآم کی بیماری کے باعث پانچ بارمنسوخ کی گئی توپاکستانی آم پر پانچ سال کی پابندی لگا دی جائے گی۔لیکن وہی ہوا جس کاڈرتھا۔ رواں سیزن میں یورپ کو آم برآمد کرتے ہوئے مہینہ بھی نہیں گزرا تھا کہ پاکستانی آم کی دوکھیپ فروٹ فلائی نامی بیماری کے باعث منسوخ کر دی گئیں۔مزید تین کھیپ منسوخ کرنے پر پاکستانی آم کو یورپ کیلئے پانچ سال کی پابندی کاسامنا کرنا پڑےگا۔ پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ آم کی بہترین کوالٹی کی یورپ برآمدگی یقینی بنائے لیکن ذرائع کے مطابق پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے نااہل اور غیر متعلقہ افسران کو عہدوں پر براجمان کرا دیا گیا ہے جن کی اہلیت اور قابلیت ان کے عہدوں سے مطابقت ہی نہیں رکھتی جن میں ایک بڑا نام کورن ٹائن ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈعمران شمسی کا ہے۔ان افسران کی نااہلی کے باعث یورپ کی جانب سے پاکستانی آم پرپابندی عائد کیے جانے کے خطرات منڈلانے لگے ہیں۔ اگر ایسا ہوا تو ملک کثیرزرمبادلہ سے محروم ہوجائیگا۔ اس پابندی کا اثردیگرممالک پربھی پڑسکتاہے