کراچی(نیوزڈیسک )محکمہ کسٹمزنے ٹیلی کمیونیکیشن ایکوپمنٹس کے درآمدی کنسائمنٹ کی کلیئرنس پر 11کروڑسے زائد مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسوں کی چوری کے انکشاف کے بعد متعلقہ درآمدکنندہ کے خلاف کارروائی کا آغازکردیاہے۔
ذرائع نے میڈیاکو بتایا کہ میسرزسی ایم پاک لمیٹڈ اورکلیئرنگ ایجنٹ ڈی ایچ ایل گلو بل فارورڈنگ کی مبینہ ملی بھگت سے سنگاپورسے یکم ستمبر 2014 کو درآمد ہونے والے کمیونی کیشن ایکیوپمنٹس میں شامل ایم 2000 سافٹ ویئر، یو پی سی سی کے پرزہ جات اور یوپی سی سی ایکیویپمنٹ اور ایسیسریزکے کنسائمنٹ کو کلیئرکرنے کے لیے پی سی ٹی نمبر 8517.6970کا استعمال کیاگیا جس پرصرف 1فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد ہوتی ہے جبکہ مذکورہ کنسائمنٹ کی درست پی سی ٹی 517.6290 8 ہے جس پر 20فیصد کسٹمزڈیوٹی عائد ہوتی ہے۔
اس طرح درآمدکنندہ نے کنسائمنٹ کی کلیئرنس پر 19فیصدکی کسٹمزڈیوٹی و ٹیکسوں کی چوری کرتے ہوئے قومی خزانے کو مجموعی طورپر 11 کروڑ 33 لاکھ 8 ہزار 891 روپے مالیت کا نقصان پہنچایا۔ ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ درآمدکنندہ کی جانب سے 47کروڑ10لاکھ 60 ہزار 495روپے مالیت کے کمیونی کیشن آلات کی درآمدکی گئی جس پر 20فیصدکسٹمزڈیوٹی ویگرٹیکسز 24 کروڑ 45 لاکھ 74ہزار609سے عائد ہوتے ہیںلیکن درآمدکنندہ نے کلیئرنگ ایجنٹ کے ساتھ مل کرغلط پی سی ٹی کا استعمال کیاگیااور 13 کروڑ 12 لاکھ 65 ہزار 718 روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کرتے ہوئے 11 کروڑ 33 لاکھ8ہزار891روپے کے ڈیوٹی وٹیکسزچوری کیے۔
ذرائع کے مطابق ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ نے مذکورہ کمپنی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کیس متعلقہ ایڈجیوڈیکشن کلکٹریٹ کو ارسال کر دیا گیا جس پرمحکمہ کسٹمز کے ایڈجیوڈیکشن کلکٹریٹ نے تمام حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے میسرزسی ایم پاک کو 11 کروڑ 33 لاکھ 8 ہزار 891 روپے کے ڈیوٹی وٹیکسوں کی ادائیگیوں کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے بے قاعدگی میں ملوث میسرز سی ایم پاک پر 30لاکھ روپے مالیت کا جرمانہ اورکلیئرنگ ایجنٹ ڈی ایچ ایل گلوبل پر 5لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیاہے۔دریں اثنامحکمہ کسٹمز کے ڈائریکٹریٹ آف پوسٹ کلیئرنس ا?ڈٹ نے مئی 2015کے دوران 10کروڑروپے سے زائد مالیت کی ڈیوٹی و ٹیکسوں کی چوری کو بے نقاب کیا۔
ڈائریکٹریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمزنے درآمدی کنسائمنٹس کے ڈیٹاکی تفصیلی جانچ پڑتال کی تو اس دوران یہ انکشاف ہواکہ 5درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس پر مجموعی طورپر 10کروڑ 13 لاکھ 4ہزار 805 روپے کے ڈیوٹی وٹیکسوں کی چوری کی گئی ہے۔
جس میں پولی پراپلین ٹیپ گریڈ کی کنسائمنٹ کی کلیئرنس پر 5کروڑ 66 لاکھ 79 ہزار 562روپے کے سیلز ٹیکس کی ادائیگی نہیں کی گئی اورمقامی الیکٹرانکس انڈسٹری کے درآمدی ڈیٹاکی جانچ پڑتال کے بعد انکشاف ہوا کہ کمپنی کے مخصوص برانڈکے جی ایس ایم موبائل فون کی کلیئرنس کے لیے متعلقہ درآمدکنندہ کی جانب سے پی سی ٹی 8517-1210کا غلط استعمال کیا گیا ہے اور کلیئرنس کے لیے داخل کرائی جانے والی گڈزڈیکلریشن میں موبائل فون کے بجائے خام مال ظاہر کرکے کسٹم کلیئرنس حاصل کی گئی۔
کمپنی نے اپنی کنسائمنٹ پر 5فیصدکے بجائے 1فیصدانکم ٹیکس ادا کیا اور 3 کروڑ 94 لاکھ 56 ہزار 724 روپے کا انکم ٹیکس چوری کیا جبکہ ویلیوایشن رولنگ کو نظرانداز کیا گیا اورایس آر او 659 کا غلط استعمال کرتے ہوئے 69لاکھ 68ہزار519روپے مالیت کی ڈیوٹی و ٹیکسوں کی چوری کی گئی۔
ٹیلی کمیونیکشن آلات کی درآمد میں ٹیکس چوری
9
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں