ہفتہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ سے دور رہنے میں حکومت کا فائدہ ہے، اعجاز الحق کا مسلم لیگ ضیاء برقرار رکھنے کا اعلان

datetime 25  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی)سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف اعجاز الحق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ضیا برقرار رہے گی،حکومت سے پی ٹی آئی کے معاملات حل کرانے کی کوشش کروں گا۔ایک انٹرویو میں اعجاز الحق نے کہا کہ پارٹی مسلم لیگ ضیاء الحق شہید کے نام سے بر قرار رہے گی، کوئی مسئلہ ہوا تو پارٹی کسی اور کے حوالے کرکے

سربراہ میں خود رہوں گا، عمران خان کے ساتھ مل کر سیاسی جدوجہد کریں گے لیکن ہماری جماعت برقرار رہے گی۔مسلم لیگ ضیاء ختم کرنے سے متعلق سوال پر اعجاز الحق نے کہا کہ ہماری جماعت ضم ہوئی ہے، ختم نہیں ہوئی جبکہ دیگر سیاسی جماعتیں بھی پی ٹی آئی میں ضم ہورہی ہیں، البتہ ماضی میں بھی سیاسی اتحاد بنتے رہے ہیں، ایم ایم اے،آئی جی آئی جیسے اتحاد بن چکے ہیں، میں ذاتی طور پر پی ٹی آئی میں شامل ہوا ہوں۔تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے کے حوالے سے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کافی عرصے سے پی ٹی آئی میں آنے کا کہہ رہے تھے، اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے مشاورت کا وقت نہیں ملا۔انہوں نے کہاکہ 5 مارچ 2022 کو عمران خان سے پہلی ملاقات رجیم چینج کی اطلاعات ملنے پر ہوئی تھی جس میں عمران کو نواز شریف اور جمالی صاحب سے ملاقات سے متعلق آگاہ کیا تھا۔عمران خان سے حالیہ ملاقات پر پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پارٹی چیئرمین سے کہا مشاورت کرکے محتاط انداز میں بات کریں اور غلط فہمیاں پیدا کرنے والی چیزیوں سے گریز کریں، اب کوشش ہے معاملات احسن انداز میں چلتے رہیں۔اعجاز الحق نے کہاکہ عمران خان لوگوں کی باتوں میں بہت جلدی آجاتے ہیں، وہ اپنے قریبی لوگوں کی باتیں بہت سنتے ہیں، ایک لیڈر کو سننا زیادہ اور بولنا کم چاہئے البتہ متنازع ٹویٹ کے بعد سے عمران خان کے مؤقف میں تبدیلی آرہی ہے اور وہ خود کہہ بھی چکے ہیں فوج میری، ملک بھی میرا ہے۔

اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے دور رہیں کیونکہ اس سے حکومت کو فائدہ ہوتا ہے، ماضی میں جب بھی پی ٹی آئی کو ادارے سے قریب لانے کی کوشش کی تو حکومت اس کو روکنے کے لئے حرکت میں آتی ہے۔انتخابات کے معاملے کے پر پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صرف صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کرانا مشکل ہوتا ہے،

البتہ عمران خان کے بھی ذہن میں تھا کہ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات صرف پی ٹی آئی کے حق میں تھے، الیکشن ہوجاتے تو ن لیگ کا صفایا ہو جاتا۔قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے استعفوں اور واپسی پر اعجاز الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے استعفے جلد بازی میں دیئے تاہم صوبائی اسمبلیوں میں استعفوں پر اعتراض ناجائز ہے، جمہوریت میں مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوتے، عمران خان بات چیت کیلئے تیار ہیں اور حکومت بھاگ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کوخوف ہے کہ پی ٹی آئی ایوان میں آکر اسمبلی توڑ دے گی، سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن کو مشکل میں ڈال دیا گیا ہے، سب جماعتوں کو بلا کر مشاورت کرنی چاہئے تھی، تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں اور عمران خان مذاکرات کے لئے کمیٹی بنانے کو بھی تیار ہیں۔رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ گرفتاریوں اور دیوار سے لگانے سیمسائل حل نہیں ہوں گے، آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول پر بھی معاملات طے نہیں ہو پا رہے، آگے جا کر کیا ہوگا لہٰذا وزیراعظم اور پی ڈی ایم قیادت سے ملاقات کرکے معاملات حل کرانے کی کوشش کروں گا۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…