لاہور (نیوزڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے قبر سے نکال کر خاتون کا سر قلم کرنےوالے ملزم کی درخواست ضمانت پر استغاثہ کے وکلاءکو بحث کے لئے طلب کر لیا ۔ گزشتہ روز لاہورہائیکورٹ میں جسٹس عبدالسمیع خان اور جسٹس جیمز جوزف پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ملزم عبدالمجید کے وکیل کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ سول لائنز پولیس گجرات نے بلال کی درخواست پر ملزم کے خلاف لاش کی بے حرمتی ،علاقے میں خوف ہراس اور دہشت پھیلانے کی دفعات کے تحت بے بنیاد مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر رکھا ہے،پولیس کے پاس ملزم کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں لہٰذا ملزم کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا جائے۔ دوران سماعت ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل خرم خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم عبدالمجید کالے جادو کا عامل ہے اور اس نے قبرستان میں جا کر متوفیہ پروین بی بی کی قبر کھود نے کے بعد اس کا سر کاٹ کر ساتھ لے گیا، مدعی مقدمہ کی شناخت پر ملزم کو گرفتار کیا گیا، ملزم نے لاش کی بے حرمتی کر کے علاقے میں خوف ہراس پھیلایا ہے لہٰذا ملزم کی ضمانت کی درخواست خارج کی جائے۔مدعی مقدمہ کے وکیل کی عدم پیشی کی بناءپر دلائل مکمل نہ ہو سکے جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے وکیل کو طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 17ستمبر تک ملتوی کردی۔