جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

ملک میں آٹا وافر مقدار میں موجود ہے قیمت کیوں بڑھ رہی ہے،چبھتا ہوا سوال

datetime 1  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اگر ملک میں آٹا اور دیگر ضروری اشیاء وافر مقدار میں موجود ہیں تو پھر انکی قیمتوں میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے۔ عوام بڑھتی ہوئی مہنگائی،

کساد بازاری اور بے روزگاری سے پہلے ہی پریشان ہیں اورعمومی مہنگائی کے ساتھ ساتھ مصنوعی مہنگائی کی وجہ سے انکی پریشانی اور اشتعال بڑھتا جا رہا ہے۔ منافع خوروں کی لوٹ مار کو روکنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے جس میں انکی تمام تر کامیابی اخباری بیانات تک محدود ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اہم اشیاء کی قیمتوں میں استحکام لانے اور مہنگائی کنٹرول کرنے کی کوششیں قابل تعریف ہیں جنھیں کامیاب بنانا انکی ٹیم کا فرض ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انفلیشن 27.6 فیصد تک پہنچ چکی ہے جبکہ اسکے 35 فیصد تک پہنچنے کے امکانات ہیں دوسری طرف رمضان المبارک سے قبل ہی گراں فروشی کی تیاریاں زور پکڑنے لگی ہیں جسے روکنے کے لئے اشیاء کی وافر مقدار میں فراہمی کے ساتھ ساتھ سخت انتظامی کاروائی کرنا ہو گی تاکہ عام آدمی کی مشکلات میں کچھ کمی ہو۔ اس سلسلے میں ملک بھر میں بھرپور آپریشن کلین اپ کی ضرورت ہے تا کہ ذخیرہ اندوزوں کا حوصلہ توڑا جا سکے۔ ملک بھر میں طلب اور رسد کے نظام پر کڑی نظر رکھی جائے اور جہاں گڑ بڑ ہو وہاں کے متعلقہ افسران کے خلاف بھی کاروائی کی جائے تو بہتر نتائج نکل سکتے ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ جو افسران منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے سہولت کار ہوں انھیں قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ اس ملی بھگت کو روک کرعوام کی جیبوں پر ڈاکہ مارنے کا سلسلہ بند کیا جا سکے۔

میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ ملک بھر میں سستے بازارلگایے جائیں اور یوٹیلیٹی اسٹورز کو سبسڈی دینے کے بجائے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقومات میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے تاکہ مہنگائی کی صورتحال کو معمول پر لایا جا سکے اور وزیر اعظم خود ساری صورتحال کی مانیٹرنگ کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…