لاہور (نیوزڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کو وکلاء کی فیس پرعائد 16فیصد سیلز ٹیکس وصول کرنے سے روک دیا ہے۔گزشتہ روز جسٹس منصور علی شاہ نے لاہور ہائیکورٹ بار کی درخواست پر سماعت کی جس میں وکلاپر سولہ فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزار بار کے صدر پیر مسعود چشتی نے عدالت کو بتایا کہ سیلز ٹیکس عائد ہونے سے انصاف مہنگا ہوجائے گا اور شہریوں پر وکلا کی فیس کے علاوہ سیلز ٹیکس کا بھی بوجھ پڑجائے گا۔پیر مسعود چشتی نے وکلا پر عائد سیلز ٹیکس کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست پر ابتدائی سماعت کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نوٹس جاری کر دیئے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے طلب کر لیا ہے۔