اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) اسلام آباد میں ڈاکٹروں اور طبی عملہ کی اپنے طبی الاونس کی بحالی کے لیے ہڑتال اور نادرا چوک کے قریب دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے۔ اس دوران تمام سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈےز بند ہیں جبکہ پولی کلینک کی ایمرجنسی بھی بند کر دی گئی۔ وفاقی سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال کے باعث مریض خوار ہو گئے۔گزشتہ روز بھی پمز ہسپتال میں ایک پولیس اہلکار مناسب توجہ نہ ملنے سے جاں بحق ہو گیا تھا۔ مظاہرین نے حکومتی ٹیم سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد رات کھلے آسمان تلے ہی گزاری۔ ڈاکٹروں اور نرسوں و طبی عملہ کی ہڑتال کے باعث چاروں سرکاری ہسپتالوں جن میں پولی کلینک اور پمز ہسپتال بھی شامل ہیں۔ او پی ڈی اور ایمرجنسی میں مریضوں کی دیکھ بھال بری طرح متاثر ہوئی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر ڈاکٹر سرتاج کا کہنا ہے کہ دھرنا اس وقت ختم ہو گا جب ہیلتھ رسک الا?نس کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا مریض اپنے علاج کے لئے دھرنے کے مقام پر آ سکتے ہیں کو مکمل ٹریٹمنٹ فراہم کیا جائے گا۔