جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جیل بھرو تحریک، خود گرفتاری دینے والوں سے جیل میں رہنے کے اخراجات وصول کئے جائیں، مشورہ دے دیا گیا

datetime 23  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ عمران خان کی جیل بھرو تحریک ناکام ہو چکی ہے،ان کا صرف ایک ہی مقصد ہے انہیں اقتدار دے دیں ،جنہوں نے خود گرفتاری دی ہے ان سے ان سے جیل میں رہنے کے اخراجات وصول کئے جانے چاہئیں ،9 رکنی بنچ میں موجود دو ججز پر

اعتراض اٹھایا جانا چاہیے ،پاکستان کی ترقی کے لیے یوتھ کو پلیٹ فارم دینا ہو گا ،یوتھ پاکستان کا مستقبل ہے ،شہباز شریف سب سے پہلے یوتھ کا سوچتے ہیں ،ہم وزیر اعظم کے وژن کو آگے لے کر چل رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے لاہور کالج ویمن یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ لاہور کالج ویمن یونیورسٹی میں 19 ہزار لڑکیاں پڑھتی ہیں اور یہ پاکستان کا مستقبل ہے ،یہاں ٹیلنٹ ہنٹ میں بہترین کھلاڑی لڑکیاں موجود ہیں ،صحت مندانہ زنگی کے لیے کھیل ضروری ہیں ،کھیلوں کے میدان آباد ہونے چاہئیں،پڑھائی کے ساتھ کھیل بھی ضروری ہے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت پاکستان ہونہار بچوں کے کیے کام کر رہی ہے،آج یہاں والی بال کے ٹرائل ہو رہے ہیں ،یہ بچے پوری دنیا میں اپنا لوہا منوا سکتے ہیں ،یہ لڑکیاں پوری دنیا میں پاکستان کی نمائندگی کر رہی ہیں ،یہی پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے ۔بعدا زاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ جیل بھرو تحریک رضاکارانہ تحریک ہے ، جو خودگرفتار ہو رہے ان سے جیل میں رہنے کا خرچہ لیا جائے ، ان کی جیل بھرو تحریک ناکام ہو چکی ہے،عمران خان کا مقصد ہے کہ اسے صرف اقتدار دے دیں ،لاہور میں صرف 81 لوگ گرفتار ہوئے، انہوں نے پاکستان کو کال دی تھی ۔ انہوںنے کہا کہ نو رکنی بنچ نہیں فل بنچ بننا چاہیے اور اس کا مطالبہ جائزہے ہے ،نواز شریف کے خلاف کیسز میں گاڈ فاردر کے ریمارکس دینے والے ججز بنچ میں موجود ہیں ،

ان ججز پر اعتراض اٹھانا چاہیے ، ایک سینئر جج کو باہر رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس معزز جج صاحب کے خلاف ریفرنس دائر ہوا ہے سب سے پہلے ان کے اثاثے دیکھنے چاہئیں،پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے تو سب اداروں کو ایک پلیٹ فارم پر آنا ہو گا ،جسٹس (ر) ثاقب نثار جیسے لوگ کروڑوں روپے کی آسائشیں لیتے ہیں ، جو تنگی عام آدمی پر ہے وہ ، جج ، بیوروکریٹ سب پر آنی چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ عمران خان کا ڈرامہ سیاسی عدم استحکام کے لیے ہے ،انہوںنے سائفر کا ڈرامہ کیا ،آج پاکستان کو ایسے عناصر سے چھٹکارے کی ضرورت ہے ۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…