کراچی (این این آئی) مذہبی سکالر و ٹی وی میزبان جنید اقبال نے ’’میرا دل یہ پکارے آجاء‘‘ پر ڈانس کرکے وائرل ہونے والی ٹک ٹاکر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کے سامنے رقص کرنے والی لڑکی کو آئیکون کے طور پر پیش کیا گیا۔ٹک ٹاکر عائشہ عرف مانو نے شادی کی تقریب میں لتا منگیشکر کے پرانے گانے
میرا دل یہ پکارے آجا کے ریمکس پر منفرد انداز میں ڈانس کیا تھا اور ان کی ویڈیو بھی دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی تھی اوروہ راتوں رات سٹار بن گئی تھیں ،بعد ازاں انہوں نے ماڈلنگ بھی شروع کردی تھی۔ٹک ٹاکر کی شہرت کو دیکھتے ہوئے اب ان پر مذہبی سکالر و ٹی وی میزبان جنید اقبال نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی معاشرہ اس قدر پستی کا شکار بن چکا ہے کہ ڈانس کرنے والی لڑکی کو آئیکون سمجھا گیا۔انہوں نے ٹک ٹاکر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عائشہ نام کا بھرم بھی نہیں رکھا۔انہوں نے ٹک ٹاکر کی ڈانس کو شادی کی تقریب میں دیکھنے والے افراد پر بھی اظہار افسوس کیا اور کہا کہ لڑکی نے والدین اور دوسرے رشتے داروں کے سامنے کھل کر رقص کیا اور پھر اس کی ویڈیو ٹک ٹاک پر وائرل کردی گئی۔جنید اقبال نے کہاکہ لڑکی کی ڈانس کی ویڈیو ٹک ٹاک پر وائرل ہونے کے بعد مین اسٹریم میڈیا نے انہیں بلایا اور انہیں ایک آئیکون کے طور پر پیش کیا گیا۔انہوں نے ٹک ٹاکر کو آئیکون کے طور پر پیش کرنے کو معاشرے کی پستی بھی قرار دیا۔جنید اقبال کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کئی لوگوں نے ان کی بات سے اتفاق کیا اور لکھا کہ کوئی تو ایسا شخص سامنے آیا جس نے ٹک ٹاکر کی ڈانس کی مذمت کی۔تاہم جہاں صارفین نے جنید اقبال کی بات سے اتفاق کیا، وہیں متعدد افراد نے ان سے اختلاف بھی کیا۔