جمعرات‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم، پاکستان کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے، فنانشل ٹائمزکا دعویٰ

datetime 26  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)معروف برطانوی جریدے فنانشنل ٹائمز نے کہا ہے کہ پاکستان انتہائی نازک موڑ سے گزر رہا ہے، اس صورتحال میں پاکستان کی معیشت ڈوبنے کا خطرہ ہے۔برطانوی جریدے کی رپورٹ میں مرکزی بینک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بندرگاہوں پر درآمدی سامان سے بھرے سیکڑوں کنٹینر پھنسے ہوئے ہیں

کیونکہ خریدار کے پاس ادارئیگی کے لیے ڈالرز نہیں ہیں۔بین الاقوامی کمپنیوں اور ایئرلائن کی ایسوسی ایشن نے خبردار کیا کہ پاکستان نے غیرملکی ایئرلائنز کے ڈالرز روک رکھے ہیں جس کے سبب پاکستان انڈسٹری کو واجب الادا فنڈز روکنے والے سرفہرست ممالک میں سے ایک بن گیا ہے۔حکام نے کہا کہ توانائی اور وسائل کو محفوظ رکھنے کے لیے ٹیکسٹائل مینوفیکچر جیسی دیگر فیکٹریاں بند ہورہی ہیں۔میکرو اکنامک انسائٹس کے بانی ثاقب شیرانی نے کہا کہ ملک میں متعدد صنعتیں بند ہو چکی ہیں، اگر صنعتوں نے اپنا کاروبار دوبارہ بحال نہ کیا تو اس کے نتیجے میں طویل مدتی نقصانات ہوسکتے ہیں تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال غیر مستحکم ہوتی جا رہی ہے، ملک کی صورتحال ڈیفالٹ کا شکار ملک سری لنکا کی طرح ہوسکتی ہے جہاں زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے عوام کو اشیائے ضروریات کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا۔فنانشل ٹائمز کے مطابق پاکستان کے غیر ملکی ذخائر 5 ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے ہیں جو ایک ماہ کیلئے درآمدات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں دوسری جانب سے شہباز شریف کی حکومت آئی ایم کے ساتھ 7 بلین ڈالر کے امدادی پیکج کو بحال کرنے پر تعطل کا شکار ہے۔عالمی بینک کے سابق مشیر عابد حسن نے کہاکہ پاکستان کے لیے ہر ایک دن انتہائی اہم ہے، اس صورتحال سے باہر نکلنے کا واضح راستہ نہیں ہے،

حتیٰ کہ اگر پاکستان ایک یا 2 ارب ڈالر کا رول اوور کرانے میں کامیاب ہو بھی جاتا ہے تو چیزیں اتنی خراب ہیں کہ اس سے صرف عارضی مدد ہی مل سکتی ہے۔احسن اقبال نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ غیر ملکی کرنسی کو محفوظ رکھنے کی کوشش میں پاکستان کی درآمدات ’انتہائی‘ کم ہوگئی ہیں۔تجزیہ کاروں نے کہاکہ درآمد کنندگان کے لیے بینک کی جانب سے لیٹر آف کریڈٹ نہ کھولنا بھی ایک وجہ ہے

جس کے باعث اسٹیل انڈسٹری کی اپنی پیداوار بند کرنے کی دھمکی دی ہیمرکزی بینک نے کہا کہ وہ خوراک اور ایندھن جیسی ضروری اشیاء کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے درآمدی پابندیوں میں نرمی کر رہا ہے۔پاکستان اب بھی گزشتہ سال آنے والے تباہ کن سیلاب سے دوچار ہے جس سے تقریباً 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا۔بین الاقوامی قرض دہندگان نے رواں ماہ جنیوا میں ہونے والی ڈونر کانفرنس میں پاکستان کی معیشت کی بحالی کے لیے 9 بلین ڈالر سے زیادہ کا وعدہ کیا تھا، لیکن یہ رقم کیسے اور کب آئے گی اس بارے میں ابھی بات چیت جاری ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…