اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم، پاکستان کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے، فنانشل ٹائمزکا دعویٰ

datetime 26  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)معروف برطانوی جریدے فنانشنل ٹائمز نے کہا ہے کہ پاکستان انتہائی نازک موڑ سے گزر رہا ہے، اس صورتحال میں پاکستان کی معیشت ڈوبنے کا خطرہ ہے۔برطانوی جریدے کی رپورٹ میں مرکزی بینک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بندرگاہوں پر درآمدی سامان سے بھرے سیکڑوں کنٹینر پھنسے ہوئے ہیں

کیونکہ خریدار کے پاس ادارئیگی کے لیے ڈالرز نہیں ہیں۔بین الاقوامی کمپنیوں اور ایئرلائن کی ایسوسی ایشن نے خبردار کیا کہ پاکستان نے غیرملکی ایئرلائنز کے ڈالرز روک رکھے ہیں جس کے سبب پاکستان انڈسٹری کو واجب الادا فنڈز روکنے والے سرفہرست ممالک میں سے ایک بن گیا ہے۔حکام نے کہا کہ توانائی اور وسائل کو محفوظ رکھنے کے لیے ٹیکسٹائل مینوفیکچر جیسی دیگر فیکٹریاں بند ہورہی ہیں۔میکرو اکنامک انسائٹس کے بانی ثاقب شیرانی نے کہا کہ ملک میں متعدد صنعتیں بند ہو چکی ہیں، اگر صنعتوں نے اپنا کاروبار دوبارہ بحال نہ کیا تو اس کے نتیجے میں طویل مدتی نقصانات ہوسکتے ہیں تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال غیر مستحکم ہوتی جا رہی ہے، ملک کی صورتحال ڈیفالٹ کا شکار ملک سری لنکا کی طرح ہوسکتی ہے جہاں زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے عوام کو اشیائے ضروریات کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا۔فنانشل ٹائمز کے مطابق پاکستان کے غیر ملکی ذخائر 5 ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے ہیں جو ایک ماہ کیلئے درآمدات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں دوسری جانب سے شہباز شریف کی حکومت آئی ایم کے ساتھ 7 بلین ڈالر کے امدادی پیکج کو بحال کرنے پر تعطل کا شکار ہے۔عالمی بینک کے سابق مشیر عابد حسن نے کہاکہ پاکستان کے لیے ہر ایک دن انتہائی اہم ہے، اس صورتحال سے باہر نکلنے کا واضح راستہ نہیں ہے،

حتیٰ کہ اگر پاکستان ایک یا 2 ارب ڈالر کا رول اوور کرانے میں کامیاب ہو بھی جاتا ہے تو چیزیں اتنی خراب ہیں کہ اس سے صرف عارضی مدد ہی مل سکتی ہے۔احسن اقبال نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ غیر ملکی کرنسی کو محفوظ رکھنے کی کوشش میں پاکستان کی درآمدات ’انتہائی‘ کم ہوگئی ہیں۔تجزیہ کاروں نے کہاکہ درآمد کنندگان کے لیے بینک کی جانب سے لیٹر آف کریڈٹ نہ کھولنا بھی ایک وجہ ہے

جس کے باعث اسٹیل انڈسٹری کی اپنی پیداوار بند کرنے کی دھمکی دی ہیمرکزی بینک نے کہا کہ وہ خوراک اور ایندھن جیسی ضروری اشیاء کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے درآمدی پابندیوں میں نرمی کر رہا ہے۔پاکستان اب بھی گزشتہ سال آنے والے تباہ کن سیلاب سے دوچار ہے جس سے تقریباً 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا۔بین الاقوامی قرض دہندگان نے رواں ماہ جنیوا میں ہونے والی ڈونر کانفرنس میں پاکستان کی معیشت کی بحالی کے لیے 9 بلین ڈالر سے زیادہ کا وعدہ کیا تھا، لیکن یہ رقم کیسے اور کب آئے گی اس بارے میں ابھی بات چیت جاری ہے۔

موضوعات:



کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…