منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

امریکی فوج کی نئی فوجی گاڑی متعارف

datetime 8  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) سب سے پہلے جیپ آئی، اس کے بعد حموی اور اب امریکی فوج نے ہر مقصد کے لیے ایک نئی گاڑی تیار کرلی ہے جسے جوائنٹ لائٹ ٹیکٹیکل وہیکل (جے ایل ٹی وی) کا نام دیا گیا ہے تاکہ امریکی لڑاکا طاقت کو بڑھایا جاسکے۔اگرچہ اس کا نام اپنے پیشرو جیسا اچھا تو نہیں مگر جے ایل ٹی وی ٹیکنالوجی کا شاہکار ہے جس سے امریکا کو توقع ہے کہ وہ آنے والی دہائیوں میں اپنے فوجیوں کو تحفظ دے سکے گا۔فوجی حکام نے گزشتہ ماہ ہزاروں حموی کے متبادل کے طور پر کامیاب بولی کے فاتح کا اعلان کیا تھا جس کی تلاش کا کام 2003 میں عراق جنگ کے بعد کیا گیا تھا۔
عراق پر حملے کے دوران امریکی فوجیوں کی پیشقدمی میں حموی کی رفتار اور ہر جگہ موجود ہونے کو سراہا گیا تھا، مگر افغانستان میں بڑھتی عسکریت پسندی اور سڑک کنارے بم دھماکوں میں اضافے نے اس گاڑی اور اس کے سواروں کے لیے مشکلات پیدا کردی تھیں۔اٹلانٹک کونسل تھنک ٹینک کے سنیئر فیلو جم ہاسیک کے مطابق ” بکتر بند حموی بارودی سرنگوں کے خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں کی گئی تھی، اس کا طرز تعمیر ہی غلط تھا کیونکہ اس کا اندرونی حصہ زمین کے بہت زیادہ قریب تھا اور اس میں دھماکے کی شدت واپس پلٹ دینے کی صلاحیت نہیں تھی”۔اس کے بعد تیز رفتار بنیادوں پر 45 ارب ڈالرز کی لاگت سے 24 ہزار بارودی سرنگوں سے محفوظ حملہ آور گاڑیوں (ایم آر اے پی)کی فراہمی کے پروگرام پر کام ہوا۔6.75 ارب ڈالر کا معاہدہ
مگر وہ گاڑیاں بہت بھاری، ہر جگہ انہیں پہنچانا مشکل تھا، یہی وجہ ہے کہ فوج نے متبادل گاڑیوں پر غور شروع کیا جن کی نقل و حمل حموی جیسی آسان مگر تحفظ ایم آر اے پی جیسا ہو۔امریکی فوج نے پچیس اگست کو 6.75 ارب ڈالر کے معاہدے کا اعلان کیا جس کے تحت ایک کمپنی اوشکوش گاڑیاں تیار کریں گی۔فوج کا منصوبہ ہے کہ 2040 سے قبل ایسی پچاس ہزار گاڑیاں خریدی جائیں گی جبکہ میرین کور کو ساڑھے پانچ ہزار گاڑیوں کی ضرورت ہے۔ان گاڑیوں کی ترسیل دس ماہ کے اندر شروع ہوجائے گی۔کمپنی کا کہنا ہے کہ ان گاڑیوں کے ڈیزائن میں سڑک کنارے بم دھماکوں کے خطرے کو مرکوز نظر رکھا جائے گا اور یہ جان لیوا دھماکوں سے خود کو بچانے کی صلاحیت رکھتی ہوں گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…