جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

پانی کیا ہے؟ وہ فوائد جو ہر کوئی نہیں جانتا،خصوصی رپورٹ

datetime 7  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیا آپ جانتے ہیں کہ اگردو حصے ہائیڈروجن اور ایک حصہ آکسیجن مل جائے تو پانی بن جاتا ہے۔ اسی لیے کیمیائی زبان میں اس کا نام H2O ہے۔ اگرچہ جو پانی ہم پیتے ہیں وہ خالص ایچ ٹو او نہیں ہوتا ہے۔ اس میں پہاڑوں اور دریاوں سے معدنیات بھی شامل ہوجاتے ہیں جبکہ پانی میں شامل نمکیات کی کمی یا زیادتی کی وجہ سے پانی کو اچھا یا برا پانی کہا جاتا ہے۔ہمارے جسم کا تقریباً 60 فیصد وزن پانی ہے۔ پانی ناصرف ہماری پیاس بجھاتا ہے بلکہ ہمارے جسمانی درجہ حرارت کو بھی کنٹرول میں رکھتا ہے۔پانی انسانی زندگی کا ایک اہم غذائی جزو ہے، ہمارے جسم کی عمومی صحت کے لیے مناسب مقدار میں پانی پینا ضروری ہے تاہم ایک شخص کو پانی کی کتنی ضرورت ہے اس بات کا انحصار آپ کی جسمانی صحت، صحت کے مسائل، جسمانی سرگرمیوں کی سطح اور جہاں آپ رہتے ہیں وہاں کا موسم وغیرہ پر ہوتا ہے۔ماہرین کہتے آئے ہیں کہ اچھی صحت کے لیے روزانہ آٹھ گلاس پانی پینا چاہیئے لیکن ساتھ ہی یہ ہدایت بھی دی جاتی ہے کہ ضرورت سے زیادہ پانی پینا، اس کی کمی سے زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے کیونکہ زیادہ پانی سے جسم میں نمکیات کا تناسب بگڑ جاتا ہے۔پانی کی شفایابی کے حوالے سے پتا چلتا ہے کہ پانی کی تاثیر سرد ہے یہ پیاس بجھاتا ہے، بے ہوشی، تھکاوٹ دور کرتا ہے،یہ غذا کو بڑی آنت کے ذریعے جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔ خون کو مائع حالت میں رکھنے میں مددگار ہے اور جسم سے فاضل مادوں کے اخراج میں مدد کرتا ہے۔یہ ہمارے جسم میں ٹشوز کو نم رکھتا ہے ورنہ ہمیں اپنی آنکھیں ناک اور حلق خشک محسوس ہوں گے، لہذا اپنے جسم کو ہائیڈریٹ کرنے سے ہمیں اپنے جسم کے حساس حصوں، دماغ ہڈیوں میں نمی برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ مزید یہ کہ پانی سے ریڑھ کی ہڈی کی حفاظت میں مدد ملتی ہے اور یہ جوڑوں کے لیے نمی اور کشن کا کام کرتا ہے۔ہمارا جسم دیگر جسمانی افعال کو برقرار رکھنے کے لیے تمام خلیات، اعضاء اور ٹشوز میں سے پانی کو استعمال کرتا ہے کیونکہ ہمارے جسم سے سانس لینے، پسینے اور نظام انہظام کے ذریعے پانی کم ہوتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ پانی پیا جائے اور پانی پر مشتمل غذائیں کھائی جائیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…