آکلینڈ /سڈنی(این این آئی)دنیا کے کئی ممالک میں 2022 کو الوداع کہہ دیا گیا اور نئے سال 2023 کا استقبال آتش بازی اور جشن کے ساتھ کیا گیا۔دنیا میں سب سے پہلے 2022 کا آغاز وسطی بحریہ اوقیانوس کے جزائر ٹونگا اور کیریباتی سے ہوا، اس جزیرے میں پاکستانی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے کے بعد نیا سال شروع ہوجاتا ہے،
اس جزیرے میں انسانی بستیاں نہیں ہیں اس لیے یہاں پر نئے سال کا آغاز اتنی اہمیت نہیں رکھتا۔ٹونگا اور کیریباتی کے بعد نئے سال کا آغاز نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے شہر آکلینڈ سے ہوا جہاں پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کرکے 2023 کا استقبال کیا گیا۔بعد ازاں آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بھی آتش بازی کے ساتھ نئے سال کو خوش آمدید کہا گیاجس کے بعدلوگوں نے جاپان میں نئے سال کا جشن منانا شروع کیا، جس کے بعد جنوبی کوریا سمیت قریبی ممالک میں بھی نئے سال کی شروعات ہوئی۔رپورٹ کے مطابق دنیا کے کئی ممالک میں سال 2023 کا آغاز دیگر ممالک کے مقابلے 25 گھنٹے بعد بھی ہوگا۔نئے سال کے آغاز کے 25 گھنٹے بعد امریکن جزیرے سمووا میں نئے سال کا آغاز ہوتا ہے، جس کے ایک گھنٹے بعد بیکر آئی لینڈ دنیا کا وہ آخری مقام ہوگا جو 2023 میں داخل ہوگا مگر وہاں کوئی آبادی نہیں تو وہاں کوئی اس کا ٰخیرمقدم کرنے والا نہیں ہوگا۔یعنی امریکن سمووا کے رہائشی ہی سب سے آخر میں نئے سال کا جشن منائیں گے۔سمووا سے کچھ گھنٹے قبل امریکا کی مختلف ریاستوں میں بھی سال نو کا آغاز ہوجاتا ہے اور دنیا ایشیا کے زیادہ تر ممالک میں نئے سال کی شروعات کے بعد یورپ اور افریقہ میں ترتیب وار سال نو کی تقریبات شروع ہوجاتی ہیں۔