ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے باعث قرض دہندگان کا پاکستان کو رعایت دینے سے انکار، اگلے ہفتے ایک ارب ڈالرز سے زائد کا قرضہ واپس کرنا ہوگا، زرمبادلہ ذخائر انتہائی خطرناک حد تک گرنے کا خدشہ

datetime 29  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پاکستان کو اگلے ماہ کے اوائل میں دو غیرملکی کمرشل بینکوں کو 1 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے قرضوں کی ادائیگی کرنی ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت کو جنوری کے پہلے ہفتے میں خلیجی بینکوں کو دو قرضے واپس کرنے ہوں گے۔ یہ قرضے ایک سال کی مدت کے لیے اس توقع پر لیے گئے تھے کہ

قرض دہندگان میچورٹی کے وقت ان کی مدت واپسی میں توسیع کریں گے۔تاہم پاکستان کے لیے عالمی اداروں کی جانب سے جنک کریڈٹ ریٹنگز، جو ڈیفالٹ کے خطرے کی نشاندہی کرتی ہیں، غیرملکی قرض دہندگان کو پاکستان کے ساتھ اپنے وعدے ایفا کرنے سے روک رہی ہیں۔ کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے باعث قرض دہندگان نے پاکستان کو رعایت دینے سے انکار کر دیا ہے، جنوری کے پہلے ہفتے میں دبئی میں قائم دو کمرشل بینکوں کو $600 ملین اور $415 ملین ڈالرز کی دو الگ الگ ادائیگیاں کی جانی ہیں، جو پاکستان کے زرمبادلہ کے پہلے سے ہی انتہائی کم ذخائر کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا۔ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر انتہائی خطرناک سطح تک گر جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر محض 6 ارب ڈالر کے رہ گئے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے 26 اکتوبر کو طے شدہ مشن کے دورے کی تصدیق نہ کیے جانے کے بعد پاکستان کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، ڈیفالٹ کے خطرات بڑھ گئے ہیں اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بار بار کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام کی عدم موجودگی میں ملک ڈیفالٹ کی طرف جائے گا۔موجودہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز کہا کہ پاکستان بین الاقوامی ادائیگیوں میں ڈیفالٹ نہیں کرے گا کیونکہ حکومت نے رواں مالی سال 2023 کے لیے 31 سے 32 ارب ڈالرز کی تمام ضروریات کا بندوبست کر لیا ہے۔دوسری جانب زرمبادلہ کا بحران بھی بدستور شدت اختیار کرتا جارہا ہے، انٹربینک اور بلیک مارکیٹ ریٹ کے درمیان فرق 25 سے 30 روپے فی ڈالر تک جا پہنچا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…