منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

سمارٹ فون اور ٹیبلٹ کا سب سے خطرناک نقصان بے نقاب

datetime 6  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک)یہ تو ہم سبھی جانتے ہیں کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے لیکن یہ بات شاید آپ لوگ نہ جانتے ہوں کہ سورج کی روشنی میں موبائل فون کا استعمال کرنا اور بھی خطرناک ہے اور اس سے کینسر ہو سکتا ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ گھر سے باہر موبائل فون، لیپ ٹاپ یا ٹیب استعمال کرنے سے سورج کی خطرناک الٹروائلٹ شعاعیں اس کی سکرین سے ٹکراتی اور اور منعکس ہو کر آپ کے جسم پر پڑتی ہیں جس سے کینسر ہونے کا خدشہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو گھر سے باہر سورج کے براہ راست روشنی میں موبائل فون یا ایسی ہی کوئی اور ڈیوائس استعمال کرنی ہی ہے تو آپ کو چاہیے کہ اپنے ہاتھ، چہرہ، گردن اور آنکھوں سمیت جس کے تمام عضو ڈھانپے ہوئے ہونے چاہئیں تاکہ ان پرمنعکس کر آنے والی شعاعیں براہ راست نہ پڑی۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ایسے میں لوگوں کو آنکھوں پر سیاہ چشمہ پہننا چاہیے، چہرے پر سن کریم لگانی چاہیے اور کسی کپڑے سے اپنی گردن کو ڈھانپ لینا چاہیے۔
یونیورسٹی آف نیو میکسیکوکے ماہرین کی ٹیم نے کئی موبائل فون، لیپ ٹاپ، آئی پیڈ ودیگر ایسی ہی مصنوعات دھوپ میں رکھ کر الٹرا وائلٹ شعاعیں ناپنے والے میٹر سے اس بات کا پتا چلایا کہ یہ کس قدر ان شعاعوں کو منعکس کرتی ہیں۔اس دوران انکشاف ہوا کہ ایک آئی پیڈ 85فیصد شعاعیں منعکس کر تا ہے جبکہ میک بک 75فیصد۔ پروفیسر اور تحقیق کارمیری لوگیو کا کہنا تھا کہ یہ ان ڈیوائسز کی سکرین کے سائز پر منحصر ہے کہ وہ کتنی شعاعیں منعکس کرتے ہیں۔ جس ڈیوائس کی سکرین جتنی بڑی ہو گی وہ اتنی ہی زیادہ الٹرا وائلٹ شعاعیں منعکس کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون یا دیگر ایسی ڈیوائسز عام طور پر لوگوں سے رابطے یا تفریح کے لیے استعمال کی جاتی ہیں اس لیے کوئی وجہ نہیں کہ گھر سے باہر ان کا استعمال کم نہ کیا جا سکے۔ہمیں گھر سے باہر محض انتہائی ضرورت کے وقت ان ڈیوائسز کا استعمال کرنا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…