پیر‬‮ ، 13 جنوری‬‮ 2025 

وہ فعل جو موت کے امکانات کم کرے

datetime 26  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لند ن(نیوزڈیسک) انسان ہمیشہ لمبی سے لمبی زندگی کا خواہشمند رہتاہے لیکن موت کا ایک دن مقررہے اور ایسے میں سائنسدانوں نے موت کے امکانات کو کم کرنے اور صحت مند زندگی کے آسان نسخہ کی تصدیق کردی ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق یورپ میں وزرش نہ کرنے کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتیں موٹاپے کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں سے ممکنہ طور پر دوگنی ہیں،یہ نتائج 12 سال جاری رہنے والی تحقیق کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں تین لاکھ سے زیادہ افراد کا تجزیہ کیا گیا۔برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ یورپ میں ہر سال چھ لاکھ 76 ہزار افراد ورزش نہ کرنے کی وجہ سے ہلاک ہوتے ہیں جبکہ موٹاپے کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 3 لاکھ 37 ہزار ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ ورزش وزن سے قطع نظرہر شخص کے لیے مفید ہے اور روزانہ 20 منٹ تیز چلنے کے صحت پر نہایت مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عموماً موٹاپے کا شکار افراد کے وزرش سے دور رہنے کی بات کی جاتی ہے لیکن دبلے افراد میں ورزش نہ کرنے کی وجہ سے بیمار ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔طبی غذائیت کے امریکی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق محققین نے 12 برس میں تین لاکھ چونتیس ہزار ایک سو اکسٹھ افراد پر نظر رکھی۔اس دوران انھوں نے ان کے ورزش کے معمولات، کمر کے حجم اور اموات کا ریکارڈ رکھا۔ایک محقق پروفیسر الف اکیلنڈ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’جلد موت کا خطرہ ان افراد میں زیادہ پایا گیا جو ورزش نہیں کرتے تھے چاہے ان کا وزن معمول کے مطابق تھا یا وہ موٹاپے کا شکار تھے۔‘ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر یورپی باشندے باقاعدگی سے ورزش کرنے لگیں تو براعظم میں شرحِ اموات میں ساڑھے سات فیصد کمی ہو سکتی ہے جبکہ موٹاپے کے خاتمے سے یہ کمی تین اعشاریہ چھ فیصد ہی ہوگی۔ناروے میں مقیم پروفیسر اکیلنڈ خود بھی ہر ہفتے پانچ گھنٹے سخت ورزش کرتے ہیں۔لیکن ان کا کہنا ہے کہ اچھی صحت کے لیے روزانہ بیس منٹ کی جسمانی مشقت جیسے کہ تیز چلنا کافی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ صحت کے لیے لوگ دن کے 24 گھنٹوں میں سے اتنا وقت تو نکال ہی سکتے ہیں



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…