ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

اسلام آباد کا ریڈ زون ہمیشہ کے لئے محفوظ بنادیا گیا

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ریڈ زون کو جانے والے راستوں پر آہنی دروازے نصب کردیئے گئے ہیں جس کے باعث ہر کوئی ریڈ زون میں داخل نہیں ہوسکتا۔اسلام آباد کے ریڈ زون کو بلوائیوں کے حملوں اور روز روز کے دھرنوں سے ہمیشہ کیلئے محفوظ کردیا گیا ہے،

ماضی کی طرح اب ریڈزون میں کوئی احتجاجی تماشہ نہیں لگایا جاسکے گا اورہر کوئی ریڈ زون میں داخل نہیں ہوسکے گا، کیوں کہ ریڈ زون کو جانے والے راستوں پر آہنی دروازے نصب کردئیے گئے ہیں۔ریڈ زون جانے والے تینوں راستوں پر 3 سیکیورٹی دروازے لگا دئیے گئے ہیں، ایک گیٹ ڈی چوک، دوسرا نادرا چوک، تیسرا سرینا ہوٹل کے سامنے نصب کیا گیا ہے۔سرینا چوک پر نصب دروازے کی چوڑائی 100 فٹ جبکہ اونچائی 10 فٹ ہے۔ نادرا چوک والا دروازہ 90 فٹ چوڑا ہے۔ترجمان سی ڈی اے آصف شاہ نے اس حوالے سے بتایا کہ ریڈ زون پر ڈپلومیٹک مشنز ہیں، حساس انسٹالیشنز لگی ہوئی ہیں، گیٹس لگانے کا مقصد یہی ہے کہ حساس علاقہ ہے تو سیکیورٹی کی صورتحال اگر ہوتی ہے تو ان چیزوں کو تحفظ دیا جائے،سیکورٹی گیٹس کی تنصیب پر خرچ کا تخمینہ تقریباً 4 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ اور ان دروازوں کی تنصیب کا فیصلہ آئے روز کے احتجاج اور دھرنوں کے باعث کیا گیا ہے۔ریڈ زون اور بالخصوص پارلیمنٹ تک جانے والے راستوں پر نصب یہ آہنی دروازے اب صرف آئین اور قانون کی چابی سے ہی کھلیں گے، جتھوں کے ہمراہ آنے والوں کو یہ راستہ ہمیشہ بند ملے گا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…