نیویارک(این این آئی)ٹوئٹر کے نئے سربراہ ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کا نظام سنبھالتے ہی کئی اقدامات کئے جن میں سے ایک حال ہی میں متعارف کروایا گیا آفیشل کا لیبل اور گرے ٹک تھا، جو کسی بھی مستند شخصیت کے ٹوئٹر ہینڈل کے ساتھ لکھا ہوا نظر آتا تھا۔تاہم ایلون مسک نے اس لیبل اور گرے ٹک کو
متعارف کروانے کے چند گھنٹوں بعد ہی واپس لے لیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹوئٹر کی پراڈکٹ ڈائریکٹر ایسٹر کرافورڈ نے 8 نومبر کو بتایا تھا کہ مخصوص اکانٹس پر گرے ٹک کے ساتھ آفیشل لیبل کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ یہ نئی تبدیلی 9 نومبر کو چند اکانٹس میں دیکھنے میں بھی آئی مگر پھرجلد ہی انہیں واپس لے لیا گیا۔ایک امریکی یوٹیوبر مارکس برانلی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ان کا لیبل ختم ہوگیا ہیجس سے ٹوئٹر صارفین الجھن کا شکار ہوگئے، ان کی الجھن کو دور کرنے کے لیے ایلون مسک نے خود اعلان کیا کہ انہوں نے یہ ختم کروا دیا ہے ۔انہوں نے اس کے ساتھ ہی ایک اور ٹوئٹ کرتے ہوئے مذید تبدیلیوں کا بھی عندیہ دیا اور کہا کہ براہ کرم نوٹ کریں کہ ٹوئٹر آنے والے مہینوں میں بہت سی بے وقوفانہ اقدامات کرے گاکیوں کہ ہم یہ جائزہ لے رہے ہیں کہ کونسی تبدیلی کارآمد ہے اور کونسی بیکار ہے۔ٹوئٹر کی پراڈکٹ ڈائریکٹر ایسٹر کرافورڈ نے تفصیل دیتے ہوئے کہا کہ یہ آفیشل لیبل صرف بڑے میڈیا آٹ لیٹس اور حکومتوں سمیت منتخب تصدیق شدہ اکانٹس کے لیے متعارف کرایا گیا تھا۔یہ آفیشل لیبل پہلے سے تصدیق شدہ تمام اکاٹس کو نہیں ملے گا اور نہ ہی لیبل خریداری کے لیے دستیاب ہوگا،انہوں نے مزید بتایا کہ جن اکانٹس کو یہ موصول ہوگا، ان میں سرکاری اکانٹس، تجارتی کمپنیاں، کاروباری شراکت دار، بڑے میڈیا آٹ لیٹس، پبلشرز اور کچھ عوامی شخصیات شامل ہوں گی۔ تاہم اب ایلون مسک نے یہ آفیشل لیبل لگانے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔