پشاور(آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ضمنی انتخاب میں جس کی جیت کا جشن منایا جارہا تھا وہ گھڑی کا چور نکل آیا۔یہ صرف آغاز ہے، آگے مزید بہت کچھ دیکھنے کو ملے گا۔ مداری کے سر پر فارن فنڈنگ کیس کی تلوار ابھی لٹک رہی ہے۔
ہماری ریاست بھی عجیب ہے، ممنوعہ فارن فنڈنگ کی بجائے اسکو گھڑی چوری میں نااہل کردیا اور فیصلہ سنانے سے قبل ان کو ہلڑ بازی کا بھی موقع دیا گیا۔ عمران نیازی کے والدصاحب بھی بھٹو دور میں چوری کرنے پر نوکری سے نکالے گئے تھے۔ گند کا صفایا ہوچکا ہے، کل دنیا نے دیکھا کہ فیصلے کے خلاف ہر شہر میں سو دوسو سے زائد لوگ نہیں نکلے۔ولی باغ میں این اے 24 چارسدہ کے ذمہ داران و کارکنان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ ہشنغر پہلے بھی اسمبلی میں نمائندگی سے محروم تھا اور آج بھی محروم ہے۔چارسدہ میں جو لوگ کل تک جیت کا جشن منا رہیتھے انکو یہ کرسی دیکھنا بھی نصیب نہیں ہوگی۔ قسمت کی بات ہے کہ کوئی جیت کر بھی ہار گیا اور ہم ہار کر بھی جیت گئیہیں۔ این اے 24 چارسدہ کیضمنی انتخاب کا نتیجہ نہ ہم نے مانا تھا اور نہ ماننے کو تیار ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس مٹی پر جس نے حق کی آواز بلند کی ہے اس کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہمیں الیکشن میں کبھی دہشتگردوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کبھی فیض کا۔ اس دفعہ پچھلے 9 سال سیہماری سرزمین ایک مداری کے حوالے کی گئی ہے۔ 9 سال سے وہ اس صوبے کے سیاہ و سفید کا مالک ہے، فوج اتنے عرصے اسکی پشت پناہی کرتی رہی۔ ضمنی انتخاب میں ہمارا مقابلہ صوبے کے موجودہ حکومت، ڈی سی اور کمشنر سے تھا۔ نتائج سے اتنا ڈر رہے تھے کہ اساتذہ کی بجائے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی ڈیوٹیاں لگوائی گئی۔وردگہ کے ایک پولنگ سٹیشن میں عمران کے حاصل کردہ 109 ووٹوں کو 1090 بنا دیا گیا ہے۔ ایک اور پولنگ سٹیشن میں ہمارے 191 ووٹوں کو 141 ووٹوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ فی میل پولنگ سٹیشنز میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ذریعے یہ سارا کھیل رچایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن میں درخواست دی ہے کہ پورے حلقے کو کھول دیا جائے،
ایک ایک ووٹ کی تصدیق کرائیں گے۔ پوری حلقہ کھولنے سے ڈر رہے ہیں توچار یونین کونسل کھول دیں ہم انکی چوری اور دھاندلی کوبے نقاب کردیں گے۔ ایمل ولی خان کا مزیدکہنا تھا کہ ہمارا ہدف اقتدار میں جانا اور رکن اسمبلی بننا نہیں ہے۔ پختونوں کی خدمت کیلئے ہمیں کسی بھی اسمبلی کا ممبر بننے کی ضرورت نہیں۔ ہم باچا خان کے پیروکار ہیں،حالات کیسے بھی ہوں مایوس نہیں ہوں گے۔
ہم نے بابڑہ اور لیاقت باغ سے سینکڑوں جنازے اٹھائے ہیں، لیکن مایوسی کا شکار نہیں ہوئے۔ہمیں کوئی ذاتی لالچ نہیں،ہماری لالچ قوم کی خدمت ہے۔ جب تک جسم میں جان ہے، خدمت اور جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضمنی انتخاب میں اتنی بڑی تعداد میں ووٹ لیناکوئی معمولی بات نہیں۔
تنظیمی نظم وضبط کو مضبوط کرائیں گے اور غلطیوں کی اصلاح کریں گے۔خواتین ہماری آبادی کا نصف حصہ ہیں، جمہوریت اور سیاست میں انکیکردارکو بھی مزید فعال کرنے کیلئے جدوجہد کریں گے۔ہشتنغر کے عوام اپنا حقیقی نمائندہ رکھتے ہیں اور اسکو کسی ممبری کی ضرورت نہیں۔تمام ذمہ داران، پولنگ ایجنٹس اور کارکنان کو بھرپور مہم اور سیاسی سرگرمی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔