جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سانحہ صفورا کے مرکزی دہشت گرد طاہر کے ’’کوڈورڈز‘‘ مل گئے

datetime 31  اگست‬‮  2015 |

کراچی(نیوز ڈیسک)سانحہ صفورا کے مرکزی دہشت گرد طاہر کے ’’کوڈورڈز‘‘تحقیقاتی پولیس نے حاصل کرلیے ہیں جبکہ دہشت گردوں کے کپڑوں پر لگے خون کے دھبے جاں بحق افراد کے خون کے نمونے سے میچ کرگئے۔ذرائع کے مطابق سانحہ صفورامیں ملوث دہشت گردوں سے تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سانحہ صفوراکے مرکزی ملزم طاہرعرف سائیں کے کوڈ ورڈز ملزم کے گھر سے برآمد کیے جانے والے کمپیوٹر سے حاصل کرلیے ہیں ، ملزم طاہر عرف سائیں نے اپنے ساتھیوں کوانٹرنیٹ پر کہا تھا کہ آگ کے دریا پر آجاؤ جس کا مطلب گلستان جوہر میں کڑھائی کے ہوٹل آجاؤ، مسجد میں ملیں گے، اس کا مطلب اورنگی ٹاؤن کی مسجد میں مغرب کے بعد ملنا ہے، مٹھائی کی دکان پرآ جاؤ، اس کا مطلب پہلوان گوٹھ میں چائے کے ہوٹل پرآجاؤ۔جے آئی ٹی ذرائع نے بتایا کہ ملزم طاہر عرف سائیں اگراپنی بتائی ہوئی جگہ نہیں آسکاتواس کے ساتھی روزانہ مقررہ وقت پر اسی مقام پر چکر لگاتے رہیں گے، ملزم طاہر انتہائی چالاک اور ہوشیار ہے اور وہ کچھ عرصے بعد اپنے ٹھکانے تبدیل کرتا رہتا تھا ملزم طاہرعرف سائیں یونیورسٹی کے طالب علموں کو اپنے جال میں پھنساک ر ان سے دہشت گردی کی واردات کرتاتھا۔ذرائع نے بتایا کہ سانحہ صفورامیں ملوث دہشت گردوں نے اسماعیلی کمیونٹی کے بس پرفائرنگ کے وقت پہننے ہوئے کپڑوں پرخون کے داغ لگ جانے کے باعث فرارہوتے ہوئے ایک مقام پر پھینک کرانھیں جلا دیاتھا تاہم کپڑے مکمل جل نہیں سکے تھے تفتیش کے دوران پولیس نے دہشت گردوں کی نشاندہی پر سپر ہائی وے سے خون آلود کپڑے برآمد کر لیے تھے جن پرخون کے دھبے موجود تھے اور پولیس نے فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے خون کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جام شورو میں قائم لیب میں بھجوائے تھے جہاں دہشت گردوں کے کپڑوں پر لگے خون کے دھبے جاں بحق افرادکے خون کے نمونوں سے میچ کرگئے جسے تفتیشی ذرائع کی جانب سے بڑی اہمیت دی جارہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…