جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حنیف عباسی نے 200یونٹ تک رعایت فراڈ قراردے دی،تاجروں کے ساتھ سڑکوں پر نکلنے کا اعلان

datetime 26  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (آن لائن) مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حنیف عباسی نے 200یونٹ بجلی کے استعمال پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے خاتمے کے حکومتی اعلان کوعوام کے ساتھ دھوکہ اور سنگین مذاق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عوام کی چیخیں سنیں،

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ 500یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے تمام صارفین کوفیول ایڈجسٹمنٹ چارجز سے مکمل استثنیٰ دیا جائے اگر 500یونٹ تک فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز سمیت تمام قسم کے ٹیکس ختم نہ کئے گئے شہر بھر کے تاجر سڑکوں پر نکلیں گے اورحکومت یہ جان لے کہ تاجر جب سڑکوں پر نکلتے ہیں تو طوفان برپا کرتے ہیں ملکی معیشت ڈکیتی یا زبردستی سے نہیں چل سکتی ملکی معیشت کی بہتری کے لئے وزیر اعظم نے جس راستے کا تعین کیا ہے وزیر خزانہ بھی اسی راستے کو اپنائیں وزیر اعظم کی جانب سے بنائی گئی کمیٹیوں کے کام شروع کرنے تک عوام کا بھرکس نکل جائے گا۔ وزیر اعظم فوری فیصلہ کریں اور بجلی کے بلوں میں شامل تمام ٹیکسز فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کریں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعظم شہباز شریف ملکی معیشت کو مستحکم کرنے اور عوامی مشکلات کے خاتمے کے لئے دن رات محنت کے ساتھ سیلاب کی قدرتی آفت سے بھی نبرد آزما ہیں وزیر اعظم کی مسلسل محنت سے پاکستان میں 10ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری آجائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر انجمن تاجران راولپنڈی کے تینوں دھڑوں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا،

اس موقع پر ارشد اعوان، چوہدری اقبال،قادر میر، شاہد غفور پراچہ، طاہر تاج بھٹی اور شرجیل میر بھی موجود تھے انہوں نے کہا بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے گزشتہ1ہفتے سے تاجروں اور عوام سمیت تمام طبقات کا دباؤ بڑھ رہا ہے موجودہ حالات میں جہاں عوام کے لئے جسم اور روح کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہو چکا ہے وہیں پردکاندار اپنی دکانیں اور صنعتکار اپنی صنعتیں صنعتیں بند کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں،

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعظم شہباز شریف ملکی معیشت کو مستحکم کرنے اور عوامی مشکلات کے خاتمے کے لئے دن رات محنت کر نے کے ساتھ سیلاب کی قدرتی آفت سے بھی نبرد آزما ہیں یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم کی مسلسل محنت سے یو اے ای، سعودی عرب،اور چین پاکستان میں 10،ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر رضامند ہو گئے ہیں اور یہ سرمایہ کاری 10ستمبر سے پہلے یقینی ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وفاقی وزارت خزانہ وزیر اعظم کی ساری محنت پر پانی پھیرنے کے درپے ہے،

انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ وزارت خزانہ لوٹ مار کا بازار بند کرے پہلے سے ٹیکس دہندگان کا گلہ دبانے کی بجائے نئے ٹیکس دہندہ تلاش کرے انہوں نے کہا کہ جس چھوٹی یا درمیانے درجے کی انڈسٹری کا ماہانہ بل پہلے 3لاکھ کے قریب تھا اب اس کا بل 7لاکھ اور جس کا ڈیڑھ کروڑ تھا اب اس کا بل 4کروڑ کے قریب پہنچ چکا ہے اسی طرح 100یونٹ صرف کرنے والے جس گھریلو صارف کا بل 3500اور200یونٹ والے کا بل5ہزارتھاانہیں 15سے16ہزار کے بل بھجوا دیئے گئے ہیں،

انہوں نے کہا کہ صارفین سے بجلی کی اصل قیمت وصول کرنے کی بجائے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز، انکم ٹیکس، ٹی آر چارجز، ایف سی چارجز اورجنرل سیلز ٹیکس سمیت11مختلف قسم کے ٹیکسز عائد کر دیئے گئے ہیں انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کی چیخ و پکار سنیں وزیر اعظم کی جانب سے بنائی گئی کمیٹیوں کے کام شروع کرنے تک عوام کا بھرکس نکل جائے گا لہٰذا وزیر اعظم فوری فیصلہ کریں اور بجلی کے بلوں میں شامل تمام ٹیکسز فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کریں،

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت ڈکیتی یا زبردستی سے نہیں چل سکتی ملکی معیشت کی بہتری کے لئے وزیر اعظم نے جس راستے کا تعین کیا ہے وہ ایک بہترین راستہ ہے اور وزیر خزانہ بھی اسی راستے کو اپنائیں اگر عوام کو ڈرانا اور مارنا ہی مقصود تھا تو ہم سے پہلے والے یہ کام بہتر کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک سیلاب کی جس ناگہانی آفت سے دوچار ہے اس میں تاجر طبقہ حکومت کے شانہ بشانہ چلنے کے لئے تیار ہیں،

اور راولپنڈی کے تاجر سیلاب زدگان کے لئے وزیراعظم ریلیف فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے لئے تیار ہیں لیکن حکومت یہ ذہن میں رکھے کہ تاجر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور حکومت یہ ہڈی توڑنے کی کوشش نہ کرے معاشی استحکام کی ہر پالیسی اور فیصلے میں سٹیک ہولڈروں کو شامل کیا جائے انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر تمام سیاسی جماعتوں کو6ماہ کے لئے اپنی تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کرکر کے سیلاب زدگان کی داد رسی اور دلجوئی کے لئے میدان میں نکلنا چاہئے،

متاثرہ خواتین اور بچیوں کے سر پر چادر رکھیں اور بے سہارا بچوں کی کفالت کا ذمہ اٹھائیں انہوں نے کہا عمران خان ساری زندگی اپنے لئے چندہ مانگتے رہے اب کچھ عرصہ اپنی فکر چھوڑ کر ان بے سہارا و بے گھر سیلاب زدگان کے لئے فنڈ ریرزنگ کریں ایک سوال کے جواب میں حنیف عباسی نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں اختلاف رائے اور احتجاج پارٹی ورکر کا حق ہے لیکن نواز شریف اور شہباز شریف سے سے میرا تعلق مرتے دم تک قائم رہے گا،

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 10ستمبر تک متوقع 10ارب دالر صرف سرمایہ کاری کی مد مین ہیں ان میں ایک پائی کا قرضہ بھی شامل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ کی کارکردگی تو مکمل طور پر توقعات کے برعکس نکلی اس پر ہو شربا اور بھاری بل سونے پر سہاگے کا کام کر رہے ہیں تاہم ٹیم رکھنے یا تبدیل کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم کے اختیار میں ہے انہوں نے گارنٹی دی کہ آئندہ6ماہ میں ملکی معیشت مکمل طور پر بہتر ہو جائے گی اور مہنگائی پر کنٹرول کر لیا جائے گا،

اس موقع پر تاجر رہنماؤں نے کہا کہ قابل غور بات یہ ہے کہ حکومت کے اندر رہ کر کون لوگ حکومت کے خلاف سازش کر رہے ہیں کابینہ میں شامل کچھ لوگ وزیر اعظم سے مخلص نہیں جن کا مقصد حکومت کو ناکام بنانا ہے انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کا صنعتکار اپنی صنعتیں بند کر کے بنگلہ دیش اور چین میں صنعتیں لگا رہا ہے بیشتر صنعتیں بند ہو جانے سے بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے تاجروں کے روزگار ختم ہو رہے ہیں،

انہوں نے کہا کہ بجلی کے موجودہ بلوں پر ملک میں چھوٹی یا بڑی نہ کوئی انڈسٹری چل سکتی ہے اور نہ دکانوں کے شٹر کھلے رہ سکتے ہیں آج فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے لائف سیونگ ادویات بنانا بند کر دی ہیں پیداواری لاگت میں کئی گنا اضافہ ہونے سے صنعتیں بند ہو رہی ہیں انہوں نے کہا کہ 200یونٹ تک فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے خاتمے کا اعلان عوام کے ساتھ دھوکہ اور سنگین مذاق ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ 500یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے تمام صارفین کوفیول ایڈجسٹمنٹ چارجز سے مکمل استثنیٰ دیا جائے اگر حکومت نے 500یونٹ تک فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز سمیت تمام قسم کے ٹیکس ختم نہ کئے گئے شہر بھر کے تاجر سڑکوں پر نکلیں گے اور حکومت یہ جان لے کہ تاجر جب سڑکوں پر نکلتے ہیں تو طوفان برپا کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…