اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی سول و ملٹری قیادت کی مشترکہ کاوش سے ڈالر جو اوپن مارکیٹ میں جولائی کے آخری دنوں میں دو سو پچاس کے لگ بھگ چلا گیا تھا وہ ماہ رواں کے اواخر میں دو سو روپے سے بھی کم ہو جانے کا امکان ہے۔ روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی خبر کے مطابق
وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دوست خلیجی ممالک سے آج تک اور امریکی نائب وزیر خارجہ سے پچھلے ہفتے ٹیلی فون پر پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کی ایک ارب سترہ کروڑ ڈالر کی قسط کے اجراء کیلئے جو ٹیلی فون رابطے ہوئے وہ درست ڈائریکشن پر گئے۔ 15اگست کو حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کے دستخطوں کیلئے بھجوائے گئے لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط کر کے آئی ایم ایف کو بھجوا دیا ہے۔ اس لیٹر آف انٹینٹ میں پاکستان کی طرف سے یہ کمٹمنٹ دی گئی کہ 3ارب ڈالر ہمیں سعودی عرب کے ولی عہد پرنس محمد بن سلمان اور یو اے ای ایک ارب ڈالر کی گارنٹی دینے پر آمادہ ہو گئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کو 24اگست سے 29اگست تک موخر کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ یہ اجلاس پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدے پر دستخطوں اور آئی ایم ایف کی پاکستان کی طرف سے تمام شرائط کی بقول وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پوری کئے جانے کی وجہ سے آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاملات درست سمت پر ہیں۔