لاہور(نیوزڈیسک)انگلینڈ کے نشریاتی اداروں اسکائی اسپورٹس اور بی ٹی اسپورٹس کے درمیان نشریاتی حقوق کے حصول کی جنگ مزید شدت اختیار کر گئی جس سے مالی بحران سے دوچار پاکستان کرکٹ بورڈکو انگلینڈ کے خلاف سیریز میں مالی فائدہ اٹھانے کا موقع ملنے کا امکان ہے ۔دونوں نشریاتی اداروں کے درمیان انگلینڈ کی بیرون ملک ہونے والی کرکٹ سیریز کے نشریاتی حقوق کے حصول کی جنگ سے پاکستان کے پاس نشریاتی حقوق کی رقم بڑھا کر من مانی رقم کے حصول کا نادر موقع ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کو رواں سال دسمبر میں شیڈول پاکستان اور ہندوستان کے درمیان سیریز سے کافی توقعات اور مالی فوائد کی توقع تھی لیکن دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تناﺅ کے سبب اس سیریز کا انعقاد تقریبا ناممکن نظر آتا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے مشہور ٹی وی گروپ اسکائی اسپورٹس انگلینڈ کی پاکستان کیخلاف متحدہ عرب امارات میں ہونے والی سیریز کے نشریاتی حقوق سے محروم ہو سکتا ہے جہاں اس کے حریف چینل بی ٹی اسپورٹس مزید نشریاتی مواد حاصل کرنے کی تک و دو میں مصروف ہے۔اس سے قبل بی ٹی اسپورٹس 18-2017 کی ایشز سیریز کے حقوق پہلے ہی اپنے نام کر چکا ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ 1990 کے بعد پہلا موقع ہے کہ اسکائی انگلینڈ کے کسی دورے کے نشریاتی حقوق کے حصول سے محروم رہا ہے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسکائی 2023 تک آئی سی سی مقابلوں سمیت انگلینڈ کے تمام بیرون ملک دوروں جیسے ویسٹ انڈیز، ہندوستان اور سری لنکا کے حقوق حاصل کر چکا ہے لیکن رواں سال پاکستان کی سیریز اور اگلے سال بنگلہ دیش سے ہونے والی سیریز کے حقوق ابھی تک نہیں خریدے جا سکے۔ادھر بی ٹی اسپورٹس کی نظریں ان دونوں دوروں سمیت دیگر دستیاب ٹورز کے نشریاتی حقوق کے حصول پر مرکوز ہیں تاکہ وہ دو سال بعد ہونے والی اگلی ایشز سیریز سے قبل خود کو بہتر پوزیشن میں لا سکیں۔گزشتہ سال پی سی بی کے سابق سربراہ نجم سیٹھی نے دعوی کیا تھا کہ آئندہ آٹھ سالوں میں پاکستان اور ہندوستان کے دمیان چھ سیریز پر اتفاق کیا گیا ہے جس سے پی سی بی کو 450 ملین ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔اس دوطرفہ معاہدے کے تحت پاکستان کو چار سیریز کی میزبانی کرنا تھی لیکن ایک بار پھر دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات خراب ہونے سے اس سیریز پر منسوخی کے گہرے سائے منڈلانے لگے ہیں جس سے پاکستان کو بڑے مالی نقصان کا خدشہ ہے۔پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2007 میں انڈیا میں کھیلی گئی کرکٹ سیریز کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔ہندوستان کو اسکے بعد اگلی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا لیکن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے اور اس کے بعد متعدد کوششوں کے باوجود کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔اس سلسلے میں 2012 میں اس وقت معمولی پیشرفت ہوئی تھی جب پاکستان نے دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچوں پر مشتمل سیریز کیلئے ہندوستان کا دورہ کیا تھا لیکن اس کے بعد سے دونوں ملک صرف آئی سی سی کے مقابلوں یا ایشیا کپ میں مدمقابل آئے ہیں۔