جمعرات‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2024 

عمران خان ملکی معیشت کو بحران سے نکالنے کے لیے میثاق معیشت پر دستخط کرنے کیلئے رضامند ہوگئے

datetime 27  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ملکی معیشت کو بحران سے نکالنے کیلئے ملکی مفاد میں تیار کردہ میثاق معیشت پر دستخط کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔سابق وزیراعظم عمران خان نے تاجروں کے وفد سے ملاقات میں رولپنڈی

چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے تیار کردہ میثاق معیشت پر دستخط کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کردی ہے۔راولپنڈی چیمبر آف کامرس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ میثاق معیشت مہم کے تحت سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کیلئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ملکی معیشت کو بحران سے نکالنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو میثاق معیشت پر متفق کرنے کیلئے مہم شروع کردی ہے اور اسی مہم کے تحت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے۔راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا وفد دو سیاسی جماعتوں کے قائدین سے بھی ملاقاتیں کرے گا اور سب کو ملکی معیشت کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے میثاق معیشت کے معاہدے کیلئے رضامند کرنے کی کوشش کرے گا۔چیمبر آف کامرس کے سینئر رہنما سہیل الطاف کا عمران خان سے ملاقات کے بعد کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم سے راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد کی ملاقات بہت مفید رہی ہے اور انکا میثاق معیشت پر دستخط کی رضامندی ظاہر کرنا تاجر برداری کیلیے انتہائی خوش ا?ئند ہے۔انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے تیار کردہ میثاق معیشت

پر دستخط کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے، اس کے علاوہ سابق وزیراعظم نے پنجاب حکومت کی جانب سے انڈسٹریل زونز کیس اور رنگ روڈ منصوبے بارے پیشرفت پر بھی اتفاق کیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا ایک ہی راستہ ہے وہ شفاف انتخابات ہے، شفاف انتخابات نہیں ہوں گے تو بحران اور انتشار مزید بڑھے گا، حالات بگڑتے جا رہے ہیں اس

صورتحال سے ہم قوم بن کر ہی نکل سکتے ہیں،موجودہ چیف الیکشن کمشنر پر ہمیں کوئی اعتماد نہیں، ہمیں سب سے پہلے ایک بااعتماد الیکشن کمیشن چاہیے،جب تک قانون کے نیچے نہیں لائیں پاکستان ترقی نہیں کرسکے گا،کسی ملک سے پیسہ مانگتے ہیں تو پاکستانیوں کے لیے برا ہوتا ہے، ہم دوبارہ اقتدار میں ائے تو اوور سیز پاکستانیوں سے پیسہ جمع کریں گے۔عوام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ میرے پاکستانیوں آج

سب کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، تین ماہ پہلے ہماری حکومت ہٹا کر کرپٹ لوگوں کو مسلط کیا گیا، ان لوگوں کو مسلط کیا گیا جو تیس سال سے کرپشن کر رہے تھے، قوم کی توہین کی گئی، عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھا گیا، کسی کو بھی مسلط کردو کہ قوم خاموش ہو کر برداشت کرے گی، ہماری حکومت ہٹانے کے بعد ہماری جماعت کو دبانے کا پروگرام بنایا گیا، 25 مئی کو بیرونی سازش اور امپورٹڈ ٹولے کے خلاف پر امن احتجاج کی کال دی۔ انہوں نے

کہاکہ پی ٹی آئی کی توڑ پھوڑ کی تاریخ ہی نہیں ہے لیکن 25 مئی کو ظلم کیا گیا، خواتین اور بچوں پر تشدد کیا گیا آج بھی وہ منظر آنکھوں کے سامنے ہے، یہ سمجھ رہے تھے قوم خاموش ہو کر گھروں میں بیٹھ جائے گی ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ عوام ایک قوم بن رہی ہے اور گھروں سے نکل رہی ہے، 2018ء کے الیکشن میں بھی عوام کو اس طرح نکلتے نہیں دیکھا، ضمنی الیکشن میں جس طرح عوام نکلے اس کی مثال نہیں ملتی، تشدد کر کے سمجھا

گیا کہ ہمیں کچل دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پہلی مرتبہ قوم بنتے دیکھ رہا ہوں، حمزہ شہباز کو غیر قانونی طور پر بیٹھایا گیا، حکومتی وسائل استعمال کیے گئے، الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر ہمیں الیکشن ہرانے کی پوری کوشش کی گئی، زندہ قوم کھڑی تھی، زندہ قوم نظر آئی اس لیے یہ لوگ ناکام رہے، زندہ قوم نے جس طرح الیکشن لڑا سلام پیش کرتا ہوں، جس طرح آپ نے الیکشن لڑا اس پر آپ کو سلام پیش کرتا ہوں۔پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ ہمارے

سارے معاشی اشاریے درست راستے پر چل رہے تھے، موجودہ حکومت نے اقتصادی سروے رپورٹ جاری کی، رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت 6 فیصد گروتھ کر رہی تھی، 17 سال بعد پاکستان کی معیشت میں اس قسم کی ترقی ہو رہی تھی، مشرف دور میں ڈالرز آرہے تھے اس لیے ترقی ہو رہی تھی، ہمارے دور میں زراعت 4.4 فیصد کیساتھ ترقی کر رہی تھی، ٹیکنالوجی سیکٹر کی مدد کرنے پر دو سال میں آئی ٹی ایکسپورٹ میں 75 فیصد

اضافہ ہوا، ہماری حکومت کی پوری توجہ ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سیکٹر پر تھی، خوشی ہے ہم پاکستان کو پہلی بار فلاحی ریاست کی طرف لے جا رہے تھے، پاکستان میں صحت کارڈ متعارف کروایا، غریب لوگوں کو ہیلتھ انشورنس دی، بڑے ممالک ایسے ہیں جہاں صحت کارڈ یا ہیلتھ انشورنس کی سہولت نہیں، صحت کارڈ شروع کرنے پر دنیا نے ہماری پالیسی کی تعریف کی، صحت کارڈ سے پہلی بار غریب لوگ پرائیویٹ ہسپتال سے علاج کروا رہے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا ایک ہی راستہ ہے وہ ہے شفاف انتخابات، شفاف انتخابات نہیں ہوں گے تو بحران اور انتشار مزید بڑھے گا، ایسا الیکشن کمیشن تشکیل دینا چاہیے جس پر سب کو اعتماد ہو۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پی ٹی ائی کو الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں، موجودہ چیف الیکشن کمشنر پر ہمیں کوئی اعتماد نہیں ہے، ای وی ایم لانے کی کوشش کی تو چیف الیکشن کمشنر نے اس کی مخالفت کی،

جسٹس ناصر الملک کی قیادت میں دھاندلی سے متعلق کمیشن بنا تھا، کمیشن رپورٹ کے مطابق دھاندلی اس وقت ہوتی ہے جب پولنگ ختم ہوتی ہے، ای وی ایم کے ذریعے پولنگ ختم ہوتے ہی بٹن دبانے سے نتیجہ آ جاتا ہے، چیف الیکشن کمشنر نے پوری سازش کی اور ای وی ایم لانے کی اجازت نہیں دی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں سب سے پہلے ایک بااعتماد الیکشن کمیشن چاہیے جس پر سب کو اعتماد ہو، حالات بگڑتے جا رہے ہیں اس صورتحال

سے ہم قوم بن کر ہی نکل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قوم فیصلہ کر لے ہم نے قرضے اْتارنے ہیں تو قوم یہ کر سکتی ہے، قوم فیصلہ کر لے ہم نے ٹیکس دینا ہے تو قوم یہ کر سکتی ہے، قوم مل جائے تو دس سال میں پھرسے اپنے قدموں پر کھڑی ہو سکتی ہے، قوم بن کر مسائل کا مقابلہ نہیں کرتے تو حل نہیں کر سکتے۔اب ہمارے سامنے جو بحران ہے بحیثیت قوم اس کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ کراچی میں بنڈل آئی لینڈ پرایک ماڈرن

سٹی بنا رہے تھے زرداری نے متاثر کیا، بنڈل آئی لینڈ کیلئے بڑے سرمایہ کار آ گئے تھے، پیپلز پارٹی نے روک دیا، اوورسیز پاکستانیوں کو زمینوں میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کر رہے تھے، سندھ حکومت نے این او سی دیکر واپس لے لیا، راوی سٹی سے متعلق بھی بہترین سرمایہ کاری آ رہی تھی، راوی سٹی پر ایک سال کا سٹے آرڈر لے لیا گیا، سرمایہ کاری رک گئی، بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے پیکیج تیار کر رہے ہیں جس سے ملک کو فائدہ

ہو گا، بیرون ملک پاکستانیوں کا پیسہ ملک میں سرمایہ کاری میں لگائیں گے، بیرون ملک پاکستانی موجودہ حکمرانوں پر بالکل یقین نہیں کرتے، یہ بیرون ملک پاکستانیوں کو کہتے ہیں پیسہ ملک لائیں اور خود باہر لے جاتے ہیں، تاریخ میں کبھی بیرون ملک پاکستانی ایسے احتجاج کے لیے نہیں نکلے تھے، پہلی بار اوور سیز پاکستانی امپورٹڈ حکومت کے خلاف احتجاج کے لیے نکلے تھے، یہ لوگ سب سے بڑا خسارہ 2018ء میں چھوڑ کر گئے

تھے۔ انہوں نے کہاکہ دوست ممالک کے پاس قرضہ مانگنے گیا تو بہت شرمندہ ہوتا تھا، کسی ملک سے پیسہ مانگتے ہیں تو پاکستانیوں کے لیے برا ہوتا ہے، ہم دوبارہ اقتدار میں ائے تو اوور سیز پاکستانیوں سے پیسہ جمع کریں گے، ہر معاشرے کی بنیاد قانون انصاف ہے، مطلب قانون کی حکمرانی ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ایک چھوٹا سا سوال پوچھ رہا تھا، سپریم کورٹ نے بتا دیں پارلیمانی پارٹی فیصلہ کرتی ے یا پارٹی سربراہ، قانون

میں بالکل واضح ہے،کسی آئینی ماہر یا وکیل سے پوچھ لیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک سے بڑا ایک ڈاکو بیٹھ کر عدالتوں کو دھمکیاں دے رہا تھا، پاناما کیس میں بھی جج ایک ہی سوال پوچھتے رہے پیسہ کہاں سے آیا، ساری دنیا کی باتیں کرتے رہے لیکن جج کو جواب نہیں دیا کہ پیسہ کہاں سے آیا؟یہ لوگ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں، بڑے بڑے مافیا بیٹھے ہوئے ہیں، یہ پاکستان کا مسئلہ ہے، جب تک قانون کے نیچے نہیں لائیں پاکستان ترقی نہیں

کرسکے گا، لوگ پوچھتے ہیں زرداری آپ ان سے بات کیوں نہیں کرتے، سیاستدان سب کے ساتھ بات کرتا ہے، جس دن سیاستدان چوورں کے ساتھ ڈیل کر لیتا ہے تو معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے، میری کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے، اللہ کا حکم امر بالمعروف ہے، ایک معاشر جب تک اچھائی کے ساتھ کھڑا نہیں ہوتاتو برائی اوپر آ جاتی ہے، اللہ کا حکم ہے اچھائی کے ساتھ کھڑے اور برائی کے خلاف جہاد کرو، جن پر اربوں کے کرپشن ہیں ان

پرپھول پھینکنے جاتے ہیں، سزا یافتہ ملک سے جھوٹ بول کر فرار ہو گیا کہتے ہیں اس کے کیسز معاف کر دو، کسی بھی خوشحال معاشرے کو دیکھ لیں وہاں امر بالمعروف پر عمل ہوتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں ہماری حکومت آئی ہے، صوبے میں صحت کارڈ، راشن پروگرام اور احساس پروگرام بحال کرتے ہیں، راشن پروگرام سے تیل، گھی، چینی وغیرہ کم قیمت پر دستیاب ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ مدینہ کی ریاست میں پہلی دفعہ

فلاحی ریاست بنی تھی،چین نے70کروڑلوگوں کوپہلے غربت سے نکالا،انہوں نے ہیلتھ کارڈ،احساس پروگرام بند کردیا تھا،پاکستان نعرے کی بنیاد پربنا تھا میرا تیرا رشتہ کیا لا الہ اللہ، اس کا مطلب اے اللہ تیرے سوا کوئی خدا نہیں، رشتے کوہم نے مضبوط کرنا ہے،قائداعظمؒ، علامہ اقبالؒنے سوئے ہوئے مسلمانوں کوجگایا، قائداعظمؒ،علامہ اقبالؒنے بتایا غلام کبھی بڑے کام نہیں کرسکتے،اقبال کا شاہین تب بنتا ہے جب غلامی کی زنجیریں توڑدے، 26سال میرے

خلاف بے بنیادکمپین چلائی مجھے ذلیل نہیں کرسکے،عزت اورذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے،کلمہ انسان کوغیرت دیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکا کی ایک دھمکی میں 80ہزارلوگوں کوقربان کردیا گیا،دہشت گردی کی خلاف جنگ میں 100ارب ڈالر کا نقصان ہوا، سپرپاورکے خوف میں نہ بولنا شرک ہے،ہم نے شرک کرکے اپنے آپ کوذلیل کیا،ریمنڈ ڈیوس نے مزنگ لاہورمیں دن دہاڑے گولیاں ماریں،پاکستان کے انصاف کے نظام نے ریمنڈ ڈیوس کومعاف کردیا تھا،

ایمل کانسی نے امریکا میں لوگوں کوقتل کیا اورامریکا یہاں آکراسے اٹھا کرلے گیا،ایمل کانسی کے وکیل نے کہا پاکستانی روپے کی خاطرماں کوبھی بیچ سکتے ہیں،کبھی نہیں کہا امریکا کے ساتھ تعلقات کوبھگاڑا جائے،اگرغلامی کرنی ہے توبہترہے مرجانا چاہیے،ہمیں ایک خوددارقوم بن کررہنا ہے،ہمارے بڑوں نے قربانیاں بھکاری بننے کے لیے نہیں دی تھی۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے پاؤں پرکھڑا ہونا ہوگا،بیرون ملک پاکستانیوں سے پیسہ اکٹھا کرونگا تاکہ کسی اورکے آگے جاکرہاتھ نہ پھیلانے پڑے،مافیا کوقانون کے نیچے لانا ہوگا،اللہ نے پاکستان کوبے شمارنعمتوں سے نوازا ہے،سب کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں،بیرونی سازش کوآپ سب نے ایک قوم بن کرشکست دی۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…