اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چوہدری شجاعت حسین نے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کو خط لکھاہے جس میں کہا گیا ہے کہ ق لیگ کے اراکین ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیں گے، اراکین پارٹی سربراہ کے حکم کے پابند ہیں اگر وہ انتخابات میں حصہ لیتے ہیں تو انہیں ڈی سیٹ کیا
جا سکتا ہے، اس پر نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ اس کے بعد چوہدری پرویز الٰہی اپنے آپ کو بھی ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتے، اگر وہ ووٹ کاسٹ کریں گے تو وہ اپنی نشست سے ڈی سیٹ ہو جائیں گے، واضح رہے کہ پی ٹی آئی اور ق لیگ کے ارکان کی تعداد 186 بنتی ہے جبکہ ن لیگ اور اتحادی کی تعداد 178 ہے، اگر ق لیگ کے دس ارکان کو نکال دیا جائے تو ن لیگ کے امیدوار حمزہ شہباز وزارت اعلیٰ کا عہدہ جیت سکتے ہیں۔ اب سارا دارومدار ڈپٹی سپیکر پر ہے کہ وہ چوہدری شجاعت حسین کے خط پر عملدرآمد کس طرح کرتے ہیں۔ جس کا فیصلہ کچھ دیر میں ہو جائے گا۔ دوسری جانب سابق وفاقی وزیر و مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الٰہی نے تصدیق کی ہے کہ چوہدری شجاعت نے کہہ دیا ہے عمران خان کے امیدوار کی حمایت نہیں کروں گا۔نجی ٹی وی کے اینکر پرسن اور سینئر صحافی حامد میر نے دعویٰ کیا کہ مجھ سے ٹیلیفونک گفتگو میں مونس الٰہی نے کہاکہ میں ماموں کے پاس گیا تھا اور انہوں نے ویڈیوپیغام ریکارڈ کرنے سے انکارکیا اور کہا کہ عمران خان کیامیدوارکی حمایت نہیں کروں گا۔مونس الٰہی نے کہاکہ میں بھی ہار گیا ہوں، عمران بھی ہار گئے اور زرداری جیت گئے۔وزیراعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر پنجاب اسمبلی میں چوہدری شجاعت کے خط کی بازگشت سے قبل مونس الٰہی پنجاب اسمبلی سے چلے گئے تھے۔