اسلام آباد، لاہور(این این آئی)سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہاہے کہ اسٹیٹ بینک مارکیٹ میں امپورٹرز کو ڈالرنہیں دے رہا، ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ڈالر اوپر جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے ڈالر کی بڑھتی قیمت کے حوالے
سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے حکومت سے معیشت نہیں چال رہی۔شوکت ترین نے کہا کہ اسٹیٹ بینک مارکیٹ میں امپورٹرز کو ڈالرنہیں دے رہا، ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ڈالر اوپر جا رہا ہے۔سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا پہلے یہ کہہ رہے تھے معاشی بارودی سرنگیں بچھادیں، یہ لوگ بیانات کے ذریعے تو اپنا چورن بیچیں گے، اسٹاک مارکیٹ مسلسل گررہی ہے۔انہون نے کہا کہ حکومت بجلی اورگیس ٹیرف بڑھائیں گے، پیٹرول پر 855 ارب روپے کی لیوی لگادی ہے، جس کے بعد مزید پچاس روپے پیٹرول اور ڈیزل پر بڑھانا ہیں۔دوسری جانب سابقہ حکومت میں ترجمان وزارت خزانہ کے فرائض سر انجام دینے والے مزمل اسلم نے کہا ہے کہ بینکوں میں ڈالر ختم ہوگئے، ریٹ 225 سے اوپر جائے گا، درآمدات کو بند کیا تو بینکوں میں ڈالر ختم ہوگئے۔اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ الیکشن نہ کروائے جائیں اس لیے انہوں نے ملک کا بیڑا غرق کردیا، 18 دنوں میں برآمدات کا بیڑہ غرق ہوگیا ہے۔بینکوں میں ڈالر نہیں ہیں، انہوں نے اعدادوشمار غلط دئیے ہیں، الیکشن کے چکر میں انہوں نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا۔الیکشن کمیشن کا کام شفاف انتخابات کرانا ہے جبکہ ای سی پی کے ممبران پیپلز پارٹی کی بی ٹیم بن گئے ہیں۔