لاہور(اے پی پی / مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا نے عدالت میں شوہر ظہیر سے تعلقات خوشگوار نہ ہونے اور جان کو خطرے کا بیان دے دیا۔ دعازہرا نے دارالامان جانے کیلئے لاہور کی مقامی عدالت میں مجسٹریٹ کے روبرو بیان ریکارڈ کرایا جس میں انہوں نے شوہر ظہیر سے حالات خوشگوار نہ رہنے کا بیان دیا۔
دوسری جانب دعا زہرا کیس میں عدالت نے پولیس حکام کو تفتیشی افسر تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ کراچی میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرا کیس میں تفتیش افسر کی تبدیلی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد درخواست منظورکرتے ہوئے پولیس حکام کو تفتیشی افسر تبدیل کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے ایڈیشنل آئی جی اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو قابل افسر مقرر کرنے کا حکم بھی دیا۔ماتحت عدالت نے درخواست کو صنفی تشدد سے متعلق عدالت منتقل کرنے کا ریفرنس سیشن عدالت کو بھیجا تھا۔قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ میں دانیہ شاہ نے عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم کرانے کی استدعا کردی ہے ۔عدالت نے دانیہ شاہ کو فریق بنانے کی استدعا منظورکرتے ہوئے تمام فریقین کو تیاری کرنے کا حکم دیدیا۔سندھ ہائیکورٹ میں عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ بیوہ دانیہ شاہ نے پوسٹ مارٹم کرانے کی استدعا کردی۔ عامر لیاقت کے اہلخانہ کے وکیل ضیا اعوان ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ معائنے کے دوران معلوم ہوا کہ کوئی زخم نہیں ہے۔ بیٹا اور بیٹی پوسٹ مارٹم نہیں کروانا چاہتے۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ بیٹا، بیٹی کیوں پوسٹ مارٹم پر اعتراض کر رہے ہیں؟ پوسٹ مارٹم کے بغیر کیسے پتہ چلے گا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا ہوگا۔ قانون میں کسی کی مرضی نہیں چلتی۔ ضیا اعوان ایڈوکیٹ نے موقف اپنایا کہ بے نظیر بھٹو شہید کا بھی پوسٹ مارٹم نہیں کرایا گیا۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آج تک سب افسوس کررہے ہیں محترمہ کا پوسٹ مارٹم نہ کرانے پر۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس میں کہا کہ کئی کتابیں لکھ دی گئیں پوسٹ مارٹم نہ کرانے پر۔ اگر بے نظیر بھٹو شہید کا پوسٹ مارٹم ہو جاتا تو بہتر نہ ہوتا۔ جسٹس مسز کوثر سلطانہ حسین نے ریمارکس دیئے کہ محترمہ کا پوسٹ مارٹم نہیں ہوا تو پورے ملک کا پوسٹ مارٹم کردیا گیا۔
آپ پوسٹ مارٹم نہ کرنے پر اصرار کس قانون کے تحت کر رہے ہیں۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کون سا قانون ہے، کون سے فقہ میں منع کیا گیا۔ عدالت نے ضیا اعوان سے مکالمے میں کہا کہ ہمارے سامنے قانونی اور اسلامی نکات رکھیں۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ آپ قانونی رہنمائی نہیں کر پا رہے۔ ضیا اعوان نے موقف اپنایا کہ سوشل میڈیا پر کہا گیا کہ
جسم پر تشدد کے نشانات ہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ عامر لیاقت کی ہلاکت کے حوالے سے کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے سندھ حکومت کی بھی کوئی تیاری نہیں۔ یہاں قانونی نکات پر کوئی بات نہیں کر رہا۔ ہم جلدی ہرگز نہیں کررہے،
سب کو سنیں گے۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ دو مجسٹریٹس ایک ہی آرڈر نہیں کر سکتے۔ دانیہ شاہ کی والدہ روسٹرم پر آگئیں۔ والدہ دانیہ شاہ نے کہا کہ میں عامر لیاقت حسین کی ساس ہوں۔ عامر لیاقت کی بیوی حق رکھتی ہے کہ وجہ موت پتا چلے۔ میری بیٹی عامر لیاقت کی اہلیہ تھی۔
عامر لیاقت اتنی بڑی شخصیت تھی، وجہ موت پتہ چلنا چاہیے۔ عدالت نے دانیہ شاہ کو فریق بنانے کی استدعا منظور کرلی۔ عدالت نے تمام فریقین کو تیاری کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سب کو سنیں گے، جلدی میں کوئی فیصلہ نہیں کریں گے۔ عدالت نے سماعت 28 جولائی کے لیے ملتوی کردی۔