اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے سے خالی ہونے والی 20 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے رزلٹ آنے کا سلسلہ جاری ہے، اب تک غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق 14 سیٹوں پر پی ٹی آئی، 3 پر مسلم لیگ ن جبکہ
ایک پر آزاد امیدوار کامیاب ہوا۔دنیا نیوز کے مطابق ان 20 نشستوں میں لاہور کی 4، راولپنڈی کی ایک، خوشاب کی ایک، بھکر کی ایک، فیصل آباد کی ایک، جھنگ کی 2، شیخوپورہ کی ایک، ساہیوال میں ایک، ملتان میں ایک، لودھراں میں 2، بہاولنگر میں ایک، مظفر گڑھ میں 2، لیہ میں ایک اور ڈیرہ غازی خان کی ایک نشست شامل ہے۔ باقی دو نشستوں پر بھی تحریک انصاف کی کامیابی کا قوی امکان ہے، اگر باقی دو نشستیں بھی تحریک انصاف جیت جاتی ہے تو بیس میں سے 16 نشستیں پی ٹی آئی کے حصے میں آ جائیں گی اور ن لیگ کے حصے میں تین اور ایک آزاد امیدوار کے حصے میں سیٹ جائے گی۔ واضح رہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور کے حلقہ پی پی 168کے دورہ کے موقع پر مشتعل کارکنوں نے تحریک انصاف کے رہنماؤں پر حملہ کر دیا،مرکزی رہنما فواد چوہدری کی گاڑی کے شیشے توڑ دئیے۔ تحریک انصاف کی مرکزی رہنما مسرت جمشید چیمہ کے مطابق فواد چوہدری، میں، شوکت ترین پی پی 168میں پارٹی کے پولنگ کیمپوں کا دورہ کر رہے تھے کہ اس دوران کچھ کارکنوں نے ہماری گاڑیوں پر حملہ کردیا۔ مشتعل کارکنوں نے فواد چوہدری کی گاڑی کے شیشے توڑ دئیے۔ مسرت جمشیدد چیمہ نے الزام عائد کیا کہ حکومت اور انتظامیہ کی شہ پر ہمارے اوپر حملہ کیاگیا، اس سارے واقعہ میں پولیس حملہ آوروں کو کو مکمل تحفظ دے رہی تھی، پولیس صرف تماشہ دیکھتی رہی،
رہنماؤں پر حملے میں پولیس نے سہولت کارکا کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے ہمارے مخالفین کی سیاست دفن ہونے جارہی ہے لیکن کیا یہ جمہوری رویہ ہے؟، سیاسی مخالفین پر اتنا ظلم کیا جائے جتنا کل آپ برداشت بھی کر سکیں،پولیس کی بھاری نفری کے باوجود پی ٹی آئی کے رہنماؤں پر حملہ قابل تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کے سارے ثبوت دیتے ہیں کیا پولیس ان کو گرفتار کرے گی۔نجی ٹی وی کے مطابق ٹی ایل پی کے کارکنوں نے فواد چوہدری اور شوکت ترین گاڑی کے سامنے احتجاج کیا اور ان کی گاڑی روک لی جب گاڑی آگے نہ جانے دی گئی تو گاڑی ریورس کی گئی جس پر ایک کارکن کا پاؤں ٹائر کے نیچے آ گیا اس وجہ سے کارکنوں نے گاڑی کی بیک سکرین توڑ دی۔