اسلام آباد (این این آئی)وفاقی کابینہ نے تحریک عدم اعتماد سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے غداری کا مقدمہ قائم کرنے سے متعلق کمیٹی تشکیل دیدی جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کا ڈپٹی اسپیکررولنگ کیس کا فیصلہ قابل ستائش اور سنگ میل ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی عالمی قیمتوں میں مزید کمی کی
صورت میں ریلیف دیتے رہینگے، کابینہ نے ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کے لئے مکمل مانیٹرنگ کی ہدایت جاری کی ہے ،کابینہ نے تمام امدادی اداروں کو فیلڈ میں متحرک رہنے اور لوگوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی،جس طرح ہم نے مشکل فیصلے کئے، اب عالمی منڈی میں کمی آئی ہے تو اس کا فائدہ عوام کو منتقل ہونا چاہیے ،موجودہ بجٹ ایسا بجٹ ہے جو ملک کو خودمختاری کی طرف لے جا رہا ہے،وزیراعظم کا یقین ہے ملک اس معاشی بحران سے تب نکل سکتا ہے جب ملک کی معیشت مستحکم ہوگی،ملک معاشی خودمختاری کی طرف تب جائے گا جب ہم اپنے پیروں پر خود کھڑے ہوں گے۔جمعہ کو وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت آئی ایم ایف سے ہونے والے معاہدے اور سپریم کورٹ کے تحریک عدم اعتماد سے متعلق تفصیلی فیصلے کا جائزہ لیا گیا۔کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ فیصلے سے آئین کا تحفظ یقینی ہوا، سپریم کورٹ کا ڈپٹی اسپیکر رولنگ سے متعلق کیس کا فیصلہ قابل ستائش اور سنگ میل ہے۔بعد ازاں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے کہاکہ کابینہ کے اجلاس میں ملک بھر میں سیلاب کی صورتحال پر غور ہوا،
کابینہ نے این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور صوبائی حکومتوں کو متحرک رہنے کی ہدایت کی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سیلاب کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی گئی اور ہدایت کی کہ ان کے لواحقین کو ریلیف این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور صوبائی حکومتوں کے سروے کے بعد جلد از جلد ریلیف فراہم کیا جائے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ سیلاب کی صورتحال میں افواج پاکستان،
پولیس، پی ڈی ایم اے، این ڈی ایم اے سمیت تمام اداروں کی کاوشوں کو سراہا گیا۔ انہوںنے کہاکہ کابینہ نے تمام امدادی اداروں کو فیلڈ میں متحرک رہنے اور لوگوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کے بعد وزیراعظم نے پٹرول کی قیمت میں 18.50 روپے
، ڈیزل میں 40.54 روپے، کیروسین آئل میں 33.81 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 34.71 روپے کمی کا اعلان کیا،کابینہ نے ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کے لئے مکمل مانیٹرنگ کی ہدایت جاری کی ہے تاکہ اس کمی کا پورا فائدہ عوام مل سکے۔ انہوںن ینکہاکہ جس طرح ہم نے مشکل فیصلے کئے،
اب عالمی منڈی میں کمی آئی ہے تو اس کا فائدہ عوام کو منتقل ہونا چاہئے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ ایندھن کی قیمتوں میں کمی اسی وعدے کا تسلسل ہے جو وزیراعظم شہباز شریف نے عوام سے کیا، سابق حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ کمزور بنیادوں اور سخت شرائط پر معاہدہ کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سابق حکومت نے اپنے سیاسی مقاصد کے لئے معاشی اور بارودی سرنگیں بچھائیں۔
مریم اور نگزیب نے کہاکہ سابق حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی، جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے جا رہی ہے تو انہوں نے اس معاہدے کی کی خلاف ورزیاں کیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم نے اس معاہدے کو بحال کیا، اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے ایسا بجٹ پیش کیا جس میں عام آدمی کو ریلیف مل رہا ہے،
موجودہ بجٹ ایسا بجٹ ہے جو ملک کو خودمختاری کی طرف لے جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ ممبران کو آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب معاہدہ ہونے پر مبارکباد دی اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ وزیراعظم نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ان کی ٹیم کو بھی اس سلسلے میں مکمل معاونت فراہم کرنے پر مبارکباد دی۔
انہوںنے کہاکہ وزیراعظم کا یقین ہے کہ ملک اس معاشی بحران سے تب نکل سکتا ہے جب ملک کی معیشت مستحکم ہوگی، ملک معاشی خودمختاری کی طرف تب جائے گا جب ہم اپنے پیروں پر خود کھڑے ہوں گے۔ انہںنے کہاکہ 2015ء میں نواز شریف کی قیادت میں حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا تھا۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ یہ پاکستان کے لئے آخری آئی ایم ایف معاہدہ ثابت ہوگا
کیونکہ خودانحصاری اور معاشی خودکفالت ہی ہمارا متمع نظر ہونا چاہیے،ہمیں چاہئے کہ ہم سنجیدگی سے اس پروگرام پر عمل کریں اور پاکستان کو معاشی خودانحصاری کی راہ پر گامزن کریں۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ داخلہ کی سفارش پر مقررہ مدت سے زیادہ عرصہ پاکستان میں مقیم غیر ملکی باشندوں کو پاکستان چھوڑنے کے لئے ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دی،اس میں بہت سے ایسے لوگ بھی ہیں جو گرفتار ہیں، ان پر جرمانہ اتنا زیادہ ہے کہ ان کے پاس ادائیگی کے لئے پیسے نہیں۔
انہوںنے کہاکہ اس اسکیم کے تحت 4 لاکھ 8 ہزار کے قریب پاکستان میں مقیم غیرملکی باشندوں کو 31 دسمبر 2022 ء تک پاکستان سے اپنے ملکوں میں روانگی کی مہلت دی گئی ہے اس حوالے سے وزارت اطلاعات وزارت داخلہ کے ساتھ مل کر ایک مہم بھی چلائے گی، وفاقی وزیر اطلاعا نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کے 5 جولائی 2022 ء کے اجلاس میں
پاکستان کے لئے 3 ملین ٹن گندم کی درآمد کے فیصلے کی توثیق کی، گندم کی خریداری کے لئے قائم کابینہ کمیٹی کو عالمی منڈی میں گندم کی گرتی ہوئی قیمتوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اس عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت کی،وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے 5 جولائی 2022 ء کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ ان فیصلوں میں لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی لگائے جانے کے بعد بندرگاہوں
پر رکے تجارتی سامان کی کلیئرنس کا معاملہ شامل تھا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ کابینہ نے اس سلسلے میں پابندی کے بعد دوہفتوں کے اندر آنے والے سامان کو 5 فیصد جبکہ اس کے بعد آنے والے سامان کو 15 فیصد ڈیوٹی ادا کرکے کلیئر کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ نجکاری ڈویژن نے کابینہ کو نجکاری پر قائم کابینہ کی سب کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جس کی بنیاد پر کابینہ نے جی ٹو جی کمرشل ٹرانزیکشن آرڈیننس کی اصولی منظوری دی۔
انہوںنے کہاکہ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں متفقہ قرارداد منظوری کی گئی جس میں تحریک عدم اعتماد سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا، اس فیصلے میں اٹھائے گئے نکات پر عمل درآمد، آرٹیکل 6 کی کارروائی سمیت مستقبل کے اقدامات کے بارے میں تجاویز کی تیاری کے لئے کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیرقانون بیرسٹر اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں داخلہ، اطلاعات کے وفاقی وزرا کے علاوہ اتحادی جماعتوں کی تمام نمائندگی شامل ہوگی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ یہ خصوصی کمیٹی اپنی تجاویز مرتب کرکے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی۔
انہوںنے کہاکہ کابینہ کی منظور کردہ قرارداد میں کہاگیا کہ آئین کی سربلندی پر مبنی عدالت عظمی کا تفصیلی فیصلہ قابل تحسین ہے جس نے نظریہ ضرورت کو دفن کردیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ یہ فیصلہ سابق حکومت اور اس کے عہدیداروںکے خلاف فرد جرم ہے۔
یہ ثابت ہوگیا کہ سابق حکومت نے آئین شکنی کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد کے خلاف 3 اپریل 2022 کو ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کو غیرآئینی اور قومی اسمبلی کی تحلیل کو کالعدم قرار دیاگیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ تفصیلی فیصلے نے تمام حقائق پوری طرح واضح کردئیے ہیں کہ غیرملکی سازش کا بیانیہ من گھڑت ،
جھوٹا اور بے بنیاد تھا جس کے ذریعے وطن عزیز کی معاشی سلامتی کے ساتھ ساتھ اہم خارجہ مفادات کو بھی ہوس اقتدار کی بھینٹ چڑھانے کی سنگین کوشش کی گئی۔ انہوںنے کہاکہ قرار داد میں کہاگیا کہ معزز عدالت نے بجا طور پر یہ نکتہ بیان فرمایا ہے کہ اگر یہ اتنا ہی سنگین معاملہ ہوتا تو اس وقت کی حکومت نے اس پر کوئی کارروائی کیوں نہیں کی؟ بلکہ اس پر خاموشی اختیار کی۔
انہوںنے کہاکہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے اس سازشی بیانیہ کو ایک نہیں دو بار رد کیا۔ انہوںنے کہاکہ قرارداد میں اتفاق کیاگیا کہ بحیثیت قوم آج ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آئین، جمہوریت، پارلیمنٹ اور عوام کے حق حکمرانی پرشب خون مارنے کا یہ سلسلہ ہمیشہ کے لئے روک دیا جائے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ عدالت عظمی کا تفصیلی فیصلہ اس ضمن میں سنگ میل ہے لہذا متفقہ طور پر کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے
جو عدالت کے تفصیلی فیصلے کی روشنی میں اقدامات تجویز کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی کابینہ میں جنسی ہراسگی کا شکار خاتون طیبہ گل کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ انہوںنے کہاکہ طیبہ گل نے سابق حکومت کے پی ایم پورٹل پر اپنی شکایت درج کرائی اور انہیں جواب ملا کہ ان کی شکایت انسانی حقوق کی وزارت کو بھجوا دیا گئی ہے،
اس کے بعد پی ایم آفس نے طیبہ گل سے رابطہ کیا اور انہیں بلا کر ان کے مطابق 18 دن وزیراعظم ہائوس میں انہیں اغواء کر کے رکھا گیا، عمران خان کے پی ایم پورٹل کی تشہیر ہم چار سال سنتے رہے، جنسی ہراسگی کا شکار خاتون نے اس پورٹل پر شکایت درج کرائی جس پر ایکشن کی بجائے انہیں 18 دن اغواء کر کے رکھا گیا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ
پی ایم آفس کی جانب سے طیبہ گل سے ثبوت لے کر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو بلیک میل کرنے کے لئے استعمال کئے گئے، وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ چیئرمین نیب کو بلیک میل کر کے سیاسی مقاصد پورا کرنے کا مکروہ دھندہ کیا گیا،
کابینہ نے سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے خلاف جنسی ہراسگی کے سنجیدہ الزامات کی باضابطہ اور شفاف تحقیقات کے لئے کمیشن آف انکوائری کے قیام کی اصولی منظوری دی۔ انہوںنے کہاکہ وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کو کمیشن کے ٹرم آف ریفرنسز اور اس کی سربراہی کے لئے تین افراد پر مشتمل پینل تجویز کرنے کی ہدایت کی۔