اسلام آباد(آن لائن)پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے معاملے پر وزیر اعظم شہباز شریف اوگرا،بیوروکریسی اور اتحادیوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں کیونکہ اتحادیوں نے عوام کو معمولی ریلیف دینے کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ عالمی منڈی میں جس
تناظر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے عوام سے کئے گئے وعدے کے مطابق اسی حساب سے انہیں ریلیف دیا جائے،معمولی ریلیف دینے سے تعریف کے بجائے تنقید زیادہ ہوگی،وزیر اعظم نے حتمی فیصلے کے لئے آج وفاقی کابینہ کا اجلاس بلا رکھا ہے جس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے متعلق واضح فیصلہ سامنے آ جائیگا۔ذرائع نے بتایا کہ اوگرا نے پیٹرول 18 روپے فی لٹر سستا کرنے کی سمری بھجوائی ہے، وزارت خزانہ 10 سے 12 روپے فی لٹر کمی کی حامی ہے جبکہ اتحادی جماعتوں نے کم از کم 50 روپے فی لٹر کمی کا مطالبہ کر دیا ہے،اتحادی جماعتوں میں شامل پیپلز پارٹی،ایم کیو ایم،جے یو آئی اور باپ پارٹی کا موقف ہے کہ عالمی منڈی میں تیل 100 ڈالر سے بھی کم پر آ گیا ہے،عالمی کمی کو دیکھتے ہوئے عوام کو پورا ریلیف منتقل کیا جائے،ان کا کہنا تھا 10 یا 20 روپے کی کمی سے تعریف کے بجائے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا،وزیراعظم بیوروکریسی بابوؤں کے چنگل میں نہ آئیں، عوام کے مفاد میں فیصلہ کریں، وزیراعظم کے قریبی ساتھیوں نے بھی کم از کم 20 سے 30 روپے ریلیف کی سفارش کر دی۔