لودھراں (این این آئی)سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا کے بوٹ پالش کرنے سے بہتر ہے پاکستان نہ بنتا،قائداعظم اور علامہ اقبال نے کہا انگریز کی غلامی کے بعد ہم ہندوؤں کی غلامی میں نہیں جانا چاہتے، افسوس ہے کہ جن
کے پاس طاقت تھی وہ چوری کو اتنا برا نہیں سمجھتے،حمزہ ککڑی پنجاب کا غیرقانونی، جعلی وزیراعلیٰ کہہ رہا ہے کہ بچوں چوری کوئی بری چیز نہیں ،جھوٹے ارسطو یہ بدتمیزی نہیں، تم چور ہو،شریف خاندان نے زرداری کے ساتھ مل کر ملک کو مقروض کرایا،شہباز شریف تم، تمہارے بھائی اور یہ زرداری بھکاری ہے،بجلی کی فی یونٹ قیمت 16 روپے تھی، آج 32 سے 36 روپے یونٹ ہے،الیکشن کمشنر مریم اور حمزہ کے قدموں میں بیٹھ کر منصوبے بنا رہا ہے کہ کیسے انتخابات جیتنا ہیں،17 تاریخ کو انتخاب نہیں جہاد ہے۔جلسے میں خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ کراچی ملک کا وہ شہر ہے جو فنانشل کیپٹل ہے، یعنی کراچی اوپر جاتا ہے تو ملک اوپر جاتا ہے لیکن کراچی میں ملک کی تاریخ کا بڑا ڈاکو گزشتہ 14 سال سے بیٹھا ہوا ہے، کراچی کھنڈر بن گیا، زرداری اور ان کے ٹولے نے کبھی نہیں سوچا کہ بارش کی تیاری کرے۔انہوںنے کہاکہ عثمان بزدار کو برا بھلا کہا گیا، لاہور میں بھی بارش ہوئی ہے، عثمان بزدار نے اربوں روپے لگا کر زیر زمین پانی کے ٹینکس بنائے، جب پانی نہیں ہوگا تو اس پانی کو پودوں کے لیے استعمال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی جو پورے ملک کو اٹھاتا ہے اس کے حالات دیکھ لیں، جب تک یہ ڈاکو وہاں بیٹھا ہوا ہے، سندھ آگے نہیں بڑھے گا، سندھ کے نام پر سیاست اور چوری کرکے پیسہ ملک سے باہر لے جاتے ہیں، زرداری، اس کے خاندان اور مراد علی شاہ کے سارے کیس تیار تھے
لیکن ملک میں کونسی طاقت تھی جو اس کو سزا دینے سے روکتی تھی، جو بھی طاقت تھی، پھر کبھی بتاؤں گا، میں یقین دلاتا ہوں کہ پوری کوشش کی ان چوروں کا احتساب کرکے سزا دی جائے، جن کے پاس طاقت تھی، مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ چوری کو اتنا برا نہیں سمجھتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کا احسن اقبال کہتا ہے کہ ملک کرپشن کے باوجود ترقی کر جاتا ہے، اللہ کا حکم امر بالمعروف ہے، حق اور سچ کے ساتھ
کھڑے رہو اور برائی کے خلاف ہو، یہ چور ہمیں کہہ رہے ہیں کہ چوری بری چیز نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ حمزہ ککڑی پنجاب کا غیرقانونی، جعلی وزیراعلیٰ کہہ رہا ہے کہ بچوں چوری کوئی بری چیز نہیں ہے، اور ان کا ارسطو کہتا ہے کہ ملک کرپشن کے باوجود ترقی کرجاتا ہے، جاوید لطیف کہتا ہے کہ اسمبلی کے ذریعے نواز شریف کے سارے کرپشن کے کیسز ہی ختم کردو۔پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ اللہ نے ہمیں نیوٹرلز بننے کی
اجازت نہیں دی، یا تو اچھائی کے ساتھ کھڑے ہو یا برائی کے ساتھ، یہ فیصلہ کن وقت ہے، 17 تاریخ کو انتخاب نہیں جہاد ہے، یہ اس ملک کی حقیقی آزادی کی جدوجہد ہے، یہ جو چور ہمارے اوپر مسلط کیے گئے، امریکا نے میر جعفر اور میر صادق کے ساتھ مل کر سازش کی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ لوگ کہتے تھے کہ عمران خان کی حکومت میں مہنگائی ہے اس کو ہٹا دیا جائے، مہنگائی کے اوپر انہوں نے مہم چلائی، جیسے ہی یہ چور اقتدار
میں آئے، مہنگائی کو بھول گئے، آتے کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے کرپشن کے کیسز ختم کیے، گیارہ سو ارب روپے کی چوری جو انہوں نے دس سال میں مل کر کی تھی، آتے کے ساتھ ہی معاف کروائی، اس سے بڑا ڈاکہ کبھی نہیں پڑا۔عمران خان نے کہاکہ احسن اقبال مک ڈونلڈ کھانے گیا تھا، کہتا ہے کہ عمران خان نے لوگوں کو بدتمیزی سکھا دی ہے، جھوٹے ارسطو یہ بدتمیزی نہیں حقیقت ہے، تم چور ہو، شریف خاندان نے زرداری کے ساتھ مل کر ملک
کو مقروض کرایا، شرم نہیں آتی کہ آپ ان چوروں کے جوتے پالش کرتے ہو۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پوری دنیا میں جو بھی آپ کو ملے گا وہ دو لفظ کہے گا، چور اور غدار، امریکا کے ساتھ مل کر آپ نے حکومت گرائی کہ مہنگائی ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ چنے کی دال کی قیمت 21 فیصد، ماش کی 13 فیصد، پیاز کی قیمت 100 فیصد، آلو کی قیمت میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے اور حمزہ ککڑی نے ککڑیوں کی قیمت 100 فیصد بڑھائی ہے، ابھی قربانی
کی وجہ سے قیمت کچھ نیچے آئی ہے، گھی کی قیمت 22 فیصد، پیٹرول کی قیمت میں 100 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے ،ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 130 روپے اضافہ کر دیا ہے، ڈیزل ٹریکٹر، ٹیوب ویل میں استعمال ہوتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں کپاس کی قیمت 14 ہزار روپے تھی جو کم ہو کر 6 ہزار ہو گئی، شوگر مافیا کسانوں کو ایک ایک سال میں پیسے دیتا تھا وہ بھی کٹوتی کرکے، ہم نے قانون بنایا کہ فوری طور پر کسان کو
ادائیگی کرنا ہوگی، کسانوں کو پورا پیسا دلوایا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف برطانیہ کے سفارتکار کو گورا رنگ دیکھ کر کیک کھلا رہا ہے، شرم کرو شہباز شریف، اب دوبارہ کسانوں کو گنے کی پوری قیمت نہیں مل رہی اور 6، 6 مہینے انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ آپ نے گھر گھر جا کر بتانا ہے کہ بیرونی امریکی سازش کے تحت ڈاکو کو اوپر بٹھا دیا، جس نے آتے ہی گیارہ سو ارب معاف کروائے، ہمارے دورِ حکومت میں بجلی کی
فی یونٹ قیمت 16 روپے تھی جس پر 5 روپے سبسڈی دی تھی، آج بجلی 32 سے 36 روپے یونٹ ہے، کتنے لوگ گزارا کرسکتے ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ نچلے طبقے کے لیے گیس کے نرخوں میں 400 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے، لوگوں کو آہستہ آہستہ پتا چلے گا کہ انہوں نے ملک کے ساتھ کیا کیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ آپ نے لوٹوں کو شکست دینی ہے، قوم کا وہ حال ہونے جارہا ہے جو سری لنکا کا ہے، خود کھربوں پتی بن گئے تاہم ملک پر قرضہ
چڑھا دیا۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ جب پاکستان بن رہا تھا، عظیم لیڈر قائداعظم ہندوستان میں خود دار اور آزاد انسان تھے، ملک بننے پر نعرہ تھا کہ پاکستان کا مطلب اور میرے تیرے رشتے کا مطلب لا الہ الا اللہ ہے، ہمیں کلمہ اکھٹا رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کہتا ہے کہ میں بھیک تو نہیں مانگنے آیا، دوسرا کہتا ہے کہ امریکا چاہے تو ہم مر ہی جائیں گے، شرم کرو، عظیم ملک کے گیڈر لوگوں تم بھکاری ہو، کہتا ہے کہ ہم اس
لیے غلامی کررہے ہیں کہ ہم بھکاری ہیں، شہباز شریف تم، تمہارے بھائی اور یہ زرداری بھکاری ہے، یہ قوم غیرمند ہے، ہم سوائے اللہ کے کسی کے سامنے نہیں جھکتے، کلمے نے غلامی کی زنجیریں توڑ دی ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ ملک اس لیے آزاد ہوا تھا کیونکہ قائداعظم اور علامہ اقبال نے کہا کہ انگریز کی غلامی کے بعد ہم ہندوؤں کی غلامی میں نہیں جانا چاہتے، اگر آج ہم نے امریکا کے بوٹ پالش کرنے ہیں اس سے بہتر ہے پاکستان نہ بنتا، میں
آج تک کسی کے سامنے نہیں جھکا اور پاکستانیوں آپ کو بھی کسی کے سامنے جھکنے نہیں دوں گا۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ہمارا مقابلہ چوروں کے ساتھ ہے جو پیسے چلا رہے ہیں، ان سے پیسے لے لو،ووٹ بلے کو ڈالنا، الیکشن کمشنر مریم اور حمزہ کے قدموں میں بیٹھ کر منصوبے بنا رہا ہے کہ کیسے انتخابات جیتنا ہیں کیونکہ ایمانداری سے یہ کچھ نہیں کرسکے۔انہوں نے کہاکہ سب کو پتا ہے کہ مسٹر ایکس کون ہے، وہ ان کے ساتھ بیٹھ کر غداری کررہا ہے، ہم نے ان کو دھاندلی کے باوجود پھینٹی لگا کر ہرانا ہے۔قبل ازیں انہوں نے کہا کہ اتنی گرمی، حبس میں آپ سب جمع ہیں، آپ سب کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔