منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

جتنا ٹیکس میں ایک سال میں ادا کرتا ہوں، اتنا عمران خان نے پوری زندگی میں بھی ادا نہیں کیا ہوگا، مفتاح اسماعیل

datetime 27  جون‬‮  2022 |

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے کچھ معاملات پر باتیں چل رہی ہیں، جو ایک دو روز تک تک مکمل ہو جائیں گی اور اگلے ہفتے تک معاہدہ ہو جائے گا۔ایک انٹرویومیں وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے جو سپر ٹیکس

لگایا ہے وہ کسی پراڈکٹ پر نہیں کمپنی پر لاگو ہوگا۔ہم نے مخصوص فیکٹریوں سے 10 فیصد ٹیکس مانگا ہے، جس میں وزیر اعظم کے بیٹے کی بھی ایک فیکٹری شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ جتنا ٹیکس میں ایک سال میں ادا کرتا ہوں، اتنا عمران خان نے پوری زندگی میں بھی ادا نہیں کیا ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے سناروں سمیت دیگر متعدد شعبوں پر ٹیکس عائد کیا ہے، اب چونکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد بجٹ پیش کیا گیا ہے تو آئندہ چند ماہ میں بلڈرز کو بھی ٹیکس کے دائرے میں لائیں گے، ان سے ہماری بات چل رہی ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ مسلم لیگ ن کے لیے مشہور تھا کہ وہ سرمایہ کار کو لاتی ہے تو اس پر انہوں نے جواب دیا کہ مسلم لیگ نے ہمیشہ سرمایہ کاری کو ترجیح دی، سرمایہ دار کو نہیں، پاکستان میں جو بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں منصوبے بنے ہیں ان سے سرمایہ دار کو فائدہ نہیں ہوا۔اس سوال کے جواب میں کہ پیٹرول مہنگا ہوگیا اور آپ نے ٹیکس لگا دیے تو اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے، مغرب کے اندر معیشت کم ہو رہی ہے، کوشش ہے کہ سب فیکٹریوں کو مناسب قیمت پر بجلی اور گیس فراہم کریں، اگلے چند دنوں میں مناسب قیمت میں چوبیس گھنٹے بجلی اور گیس دیں گے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ سپر ٹیکس لگانے کے بعد اسٹاک مارکیٹ نیچے آگئی تو اس پر انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ ایک دن نیچے گئی

لیکن جیسے لوگ سمجھیں گے تو بہتر ہو جائے گا، اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ میں بینک کا حصہ دار ہوں، میں نے خود پر اور شہباز شریف پر بھی ٹیکس لگایا ہے، کیا اس ملک میں اتنا امیر و غریب میں فرق ہوگا کہ لوگوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں آئیں گی۔قبائلی اضلاع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ سے ہم نے پیسے نہیں کاٹے،جتنا فاٹا پر خرچ ہوتا ہے وہ وفاق ادا کرتا ہے، تو کیا یہ سب کی ذمہ داری نہیں کہ اس میں حصہ دیں۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے، اس میں بات کریں گے لیکن ہر چیز کا ازالہ نہیں ہو سکتا، ستر سالوں سے کے پی کے لوگ محروم رہے ہیں، تمام صوبوں اور حکومتوں کو بیٹھ کر کام کرنا ہوگا تاکہ بلوچستان، فاٹا کے علاقوں میں محرومی نہ ہو۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…