کراچی (این این آئی) آئل ٹینکر کنٹریکٹر ایسوسی ایشن اور آئل ٹینکرزاونرز ایسوسی ایشن کی مشترکہ پریس کانفرنس سے صدر آئل ٹینکر کنٹریکٹر ایسوسی ایشن عابد اللہ آفریدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتظامیہ کو 72گھنٹے کی ڈیڈ لائن دے رہے ہیں اگر مطالبات
نہ مانے گئے تو ہم ہڑتال کریں ملک بھر میں سپلائی بند کردیں گے اس موقع پر جنرل سیکریٹری شعیب اشرف اور آئل ٹینکرزاونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ودیگر عہدیدران بھی موجوتھے اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ پشاورتاروجیہ میں جلنے والے ٹینکرز کا معاوضہ تاحال ادا نہیں کیا گیا متاثرین کا کوئی پر سان حال نہیں ہے ہم اس نقصان کا اذالہ چاہتے ہیں۔ اس وقت لوگ پریشان ہیں کسی کتا مر جائے تو وہاں لوگ پہنچ جاتے ہیں پر پشاور میں ہونے والے اتنے بڑے مالی نقصان کے بعد کسی نے لب کشائی کی بھی زحمت نہیں کی ۔ہم کرایوں میں اضافہ اور وائٹ پائپ لائن میں اپنے حصے کا مطالبہ کرتے ہیںوائٹ پائپ لائن کے لیے لائحہ عمل بنایا جائے ،ہمارے گاڑیاں بینکوں سے نکالی گئی ہیں اگر ہمارے مسائل پر توجہ نہیں دی گئی تو ہمارے ساتھ ساتھ بینک بھی دیوالیہ ہوجائیں گے آئل ٹینکرز کے کاروبار سے وابستہ افراد کے پاس اس کے علاوہ کوئی کاربار یا ذریعہ معاش نہیں ہے یہاں میں ایک سنگین مسلے کی جانب توجہ دلاتا ہوں آئل کمپنیز گاڑیاں کھڑی کرنے کا ڈیمرج نہیں دیتے ہیں آئل کمپنیز ادائیگیاں پابندی سے ادا ئیگیاںنہیںکرتی ہیں چار ماہ سے شدید مالی نقصان میں ہیں اس موقع پر جنرل سیکریٹری شعیب اشرف نے کہا کہ اب 72گھنٹے کے بعد ہم احتجاج کے رستے کو اختیار کرلیں گے اسکی پہلی کڑی سپلائی کی بندش ہوگی انتظامیہ جان لیں کہ کرایوں میں اضافہ اب ناگزیر ہوگیا ہے
اس کی وجہ صرف ڈیزل کی قیمت کا بڑھنا نہیں دیگر اخراجات بھی شامل ہیں جوکہ تین ماہ میں ہونے والی بدترین مہنگائی کا شاخسانہ ہے اگر ہم صرف فیول کی مد میں ہی ایک نظر ڈالیں تو کراچی سے لاہور آنے جانے میں ایک لاکھ روپے ڈیزل کی مد میں ہمارے اوپر اضافی بوجھ ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے ۔اس صورت حال میں کاربار کرنا ناممکن ہوگیا ہے ہمارے مطالبات جائز ہیں ہم اس ملک کے شہری ہیں ہمارے مسائل بھی دیگر شہریوں کے مسائل کی طرح ہیں ہم انتظامیہ سے تعاون کرتے آئے ہیں مگر اب بس ہو چکی ہے اس صورت حال ہم اپنا کاروبار آگے نہیں بڑھا پائیں گے لہذا حکومت وقت ہمارے مسائل فی الفورحل کرے ۔