راولپنڈی(این این آئی)پاک چین سٹریٹجک پارٹنرشپ، پہاڑوں سے اونچی، سمندر سے گہری، شہد سے میٹھی، نئی بلندیوں کو چھوتا ہوا ملٹری ڈپلومیسی اور ملٹری ٹو ملٹری تعاون، پاکستان اور چین کی مسلح افواج کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کی، دونوں جانب سے بین الاقوامی اور علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال،
باہمی دفاعی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کے تینوں سروسز کے اعلیٰ سطحی فوجی وفد نے 9 سے 12 جون 2022ء تک چین کا دورہ کیا، وفد نے چینی فوج اور دیگر اعلیٰ حکام سے وسیع تر مختلف امور پر بات چیت کی۔ اپیکس میٹنگ 12 جون کو ہوئی جس میں پاکستانی وفد کی سربراہی چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کی جبکہ چینی وفد کی قیادت چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین جنرل ژانگ یوشیا نے کی، دونوں جانب سے بین الاقوامی اور علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا گیا پاکستان اور چین نے مشکل وقت میں اپنی سٹریٹجک شراکت داری کا اعادہ کیا اور باہمی دلچسپی کے امور پر نقطہ نظر کا باقاعدہ تبادلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔دونوں جانب سے تربیت، ٹیکنالوجی اور انسداد دہشت گردی تعاون کو بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ واحد فوجی رہنما ہیں جنہوں نے چینی صدر کی دعوت پر چین کا ایک روزہ دورہ کیا، یہ دورہ پاک چین جوائنٹ ملٹری کوآپریشن کمیٹی کا حصہ ہے، یہ کمیٹی اعلیٰ کمیٹی فوجی تعاون میں اعلیٰ ترین ادارہ ہے، اپیکس کمیٹی کے ارکان میں آرمی چیف اور وائس چیئرمین سینٹرل ملٹری کمیشن ممبران ہیں جبکہ دو ذیلی کمیٹیاں جوائنٹ کوآپریشن ملٹری امور اور مشترکہ تعاون فوجی ساز و سامان اور تربیت اس میں شامل ہیں۔