کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومتی زرائع نے بتایا کہ وفاقی بجٹ 2023۔2022بہت عجلت اور جلد بازی میں بنایا گیا،جس کی وجہ آئی ایم ایف کی قسط کی ہے،حکومت آئی آیم ایف کی قسط کے حوالے اور مالیاتی سال کے رقم کی فراہمی کے لئے حکومت بہت کوشش کی ۔
جب حکومت کو آئی ایم ایف سے ملنے کی یقین دہانی ہوئی تو صرف ایک ماہ عجلت میں بجٹ تیارکیاگیا،روزنامہ جنگ میں رفیق بشیر کی شائع خبر کے مطابق زرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کا وزارت خزانہ پر زور تھا کہ کہ نوجوانوں کو مسلم لیگ کی جانب راغب کرنے کے لئے مراعات اور سہولتیں فراہم کی جائے تاکہ یوتھ جس کی بڑی تعداد پی ٹی آئی کے ساتھ ہے ،اس میں ڈینٹ ڈالا جائے،بجٹ میں یوتھ کو بہت زیادہ مراعات اور سہولتیں دینے کے بعد چند ماہ بعد اس کا حکومت کو فائدہ محسوس ہوگا،بجٹ کی تیاری اور اس کی پالیسیوں کے معتلق حکومت ذرائع سے جو اندورنی کہانی نمائندہ جنگ کو ملی ہے،زرائع کا کہنا ہے کہ میاں محمد نواز شریف نے اپنی ذہانت کے تحت حکومت یہ پالیسی دی تھی تھی کہ بجٹ میں غریب کو زیادہ زیادہ ریلیف دینا ہے اور یوتھ کو اپنی جانب راغب کرنے کے لئےنئے نئے آئیڈیا یوتھ کے لئے بجٹ میں شامل کرناہے،میاں نواز شریف کی ہدایات پر سو فیصد عمل ہوا اور یوتھ کے لئے لیپ ٹاپ سیمت دو کاروبار کرنے کے لئے دو کروڑ روپے تک کا قرضہ فراہم کا اعلان شامل ہے ،حکومت کی جانب یوتھ کے لئے دئیے گئے پیکج کا بہت خیر مقدم کیا گیا ہے۔