منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

زیادہ کام کرنے والوں کیلئے انتہائی بری خبر

datetime 20  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوزڈیسک)تازہ تحقیق سے معلوم چلا ہے کہ جولوگ زیادہ کام کرتے ہیں ان کو فالج ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے تحقیق کےلئے پانچ لاکھ افراد کا تجزیہ کیا گیا۔لینسٹ میڈیکل جرنل میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا کہ جو لوگ روایتی اوقات صبح 9 سے شام 5 بجے تک کے علاوہ کام کرتے ہیں ان کو فالج ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔یہ معلومات غیر یقینی ہیں تاہم تحقیق کے مطابق تناو ¿ والے کام آپ کی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق جو لوگ زیادہ دیر تک کام کرتے ہیں انھیں اپنا بلڈ پریشر چیک کرتے رہنا چاہیے۔رپورٹ کے مطابق ہفتے میں 35-40 گھنٹے کام کرنے والوں کے مقابلے میں 48 گھنٹے کام کرنے والوں میں یہ خطرہ 10 فیصد تک بڑھ جاتا ہے اسی طرح 54 گھنٹے کام کرنے والوں میں 27 فیصد اور 55 گھنٹوں سے زائد کام کرنے والوں میں اس کا خطرہ 33 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔لندن کالج یونیورسٹی کے ڈاکٹر میکا کیویماکی کے مطابق35-40 گھنٹے کام کرنے والے گروپ میں دس سال کے دوران ایک ہزار افراد میں سے پانچ سے بھی کم افراد کو فالج ہوا۔55 یا اس سے زائد گھنٹے کام کرنے والےگروپ میں دس سال کے عرصے میں ایک ہزار افراد میں سے چھ لوگوں کو فالج ہوا۔ڈاکٹر میکا نے تسلیم کیا کہ یہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔تحقیق میں کہا گیا کہ زیادہ کام کرنے سے ذہنی دباو ¿ یا طویل بیٹھک صحت کےلئے نقصان دہ ہے اور اس سے فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے تاہم جن دفاتر میں صحت بخش کھانے اور کھانے کےلئے وقت نہیں ہے یہ بھی ایک خطرے کا نشان ہے۔ڈاکٹر میکا نے بتایا کہ لوگوں کو صحت مند زندگی گزارنے کےلئے زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ان کا بلڈ پریشر نہ بڑھ پائے۔فالج کےلئے کام کرنے والی تنظیم کے ڈاکٹر شمیم قادر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ طویل وقت تک کام کرنے کےلئے زیادہ دیر تک بیٹھنا پڑتا ہے جس کے باعث خود کی دیکھ بھال کے لیے وقت نکالنا مشکل ہوتا ہے اور اس سے ذہنی دباو ¿ بڑھتا ہے ہم آپ کو مشورہ دیتے کہ باقاعدگی سے بلڈ پریشر چیک کریں اور اگر آپ فالج کے خطرے کے بارے میں زیادہ فکر مند ہیں تو اپنے ڈاکٹر یا ماہر صحت سے وقت لے کر ملاقات کریں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…