اسلام آباد،راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)پاکستان میں 15 اور 16 جون کی درمیانی شب 12 بجے کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظرثانی کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی شائع خبر کے مطابق امکان ہے کہ اوگرا کی مشاورت سے
وفاقی وزارت خزانہ وزیراعظم شہباز شریف کو 15 جون کو پٹرولیم کی فی لیٹر قیمت میں 8روپے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 27 روپے اضافے کی سمری تجویز پیش کرے گی۔دریں اثنا آئل کمپنیز نے جڑواں شہروں کے پٹرول پمپ کی سپلائی کو روک دیا ،ڈپو کے باہر پٹرول ٹینکر کی لائنیں لگ گئیں،پٹرول پمس پر بھی شہری خوار ہونے لگے ۔ پٹرولیم ڈویلز کے مطابق پٹرول کی سپلائی بند ہونے سے کاروبار مکمل طور پر ٹھپ ہو جائے گا۔پٹرولیم ڈیلرز کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے بھی نہ ہوا اور سپلائی روک دی گئی،آئل کمپنیوں کے مالکان پمپس کو پٹرول کی سپلائی بحال کریں، دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے قیاس آرائیوں پر کہاہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہورہا۔ قیمتوں کے حوالے سے کوئی سمری نہیں اور نہ ہی حکومت کا ایسا کوئی منصوبہ ہے، علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی قیاس آرائیاں قطعی جھوٹ ہیں۔ اپنے بیان میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں مزید اضافے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا،عوام اور میڈیا سے درخواست ہے کہ افواہوں پرکان نہ دھریں۔